کلامِ ممتاز قادری نانپوری



بزم  حضور آفتاب ملت میں کہا گیا مکمل 
کلام 

صاحب کلام حضرت حافظ وقاری محمد ممتاز رضا قادری نانپوری صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی 


دعاؤں کا گلشن کھلا دے الہی 
اجابت کا سہرا سجا دے الہی

نہیں کچھ مجھے ماسوا دے الہی 
شہِ دیں کا شیدا بنادے الہی

طلب کا سلیقہ ہمیں کچھ نہیں ہے
ہمیشہ طلب سے سوا دے الٰہی 

دعاؤں کے  الفاظ لاؤں کہاں سے 
کہوں کیا  میں تجھ سے بتا دے الٰہی

کیا ہے پریشان جس بے بسی نے
 اسی بے بسی کو مٹا دے الٰہی

میں  بیمار ہوں  عشقِ شاہِ زمن کا
اسے اور بھی تو بڑھادے الہی

حضوری کا مژدہ مدینہ سےآیا
خبر یہ  ہمیں بھی سنا دے الٰہی

یہی مدعا ہے  رخِ شہ کا جلوہ 
مجھے  زندگی میں دکھا دے الٰہی

اسی آرزو میں جئے جا رہا ہوں 
مدینے بلا کر قضا دے الٰہی

ہماری  لحد میں نہ تاریکیاں ہوں
رخِ مصطفے  کی ضیا دے الہی

سرِ حشر ہم عاصیوں کے سروں پر
 کرم سے عطا سے لوا دے الٰہی
 ‏
ذرا شاہ بطحی کے ہاتھوں سے تھوڑا 
ہمیں آب کوثردلادے الٰہی 

مٹادے زمانے سے گستاخ شہ جو
زمانے کو پھر وہ رضا  دے الٰہی

ہے ممتاز خستہ  کی اتنی تمنا 
مدینے کا زائر بنا دے الہی

از قلم  ممتاز قادری نانپوری

ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Emoji
(y)
:)
:(
hihi
:-)
:D
=D
:-d
;(
;-(
@-)
:P
:o
:>)
(o)
:p
(p)
:-s
(m)
8-)
:-t
:-b
b-(
:-#
=p~
x-)
(k)