منور ہے لیل و نہار مدینہ
حسیں ہے بہت لالہ زار مدینہ
سبھی سے جدا ہے وقار مدینہ
*عجب رنگ پر ہے بہار مدینہ*
*کہ سب جنتیں ہیں نثار مدینہ*
قمر کی حسیں چاندنی دیکھتا ہوں
ستاروں میں بھی روشنی دیکھتا ہوں
گلوں میں ترو تازگی دیکھتا ہوں
*رگ گل کی جب ناز کی دیکھتا ہوں*
*مجھے یاد آتے ہیں خارادینہ*
بفضل خدا شان اونچی ہے اسکی
جسے ہے میسر مدینے کی مٹی
خدا کی قسم وہ مبارک ہے اتنی
*ملائک لگاتے ہیں آنکھوں میں اپنی*
*شب و روز خاک مزار مدینہ*
مرے قلب سے یاد انکی نہ نکلے
دعا ہے یہی بس خدائے جہاں سے
یوں ہی ابر رحمت رہیں مجھ کو گھیرے
*رہیں انکے جلوے بسیں اُنکے جلوے*
*مرا دل بنے یادگار مدینہ*
بڑے بعد رب ہیں رسول معظم
بلند انکی عزت کا ہے خوب پرچم
جہاں انکی تعظیم کرتا ہے ہردم
*بنا آسماں منزل ابن مریم*
*گئے لامکاں تاجدار مدینہ*
جو خالد ملا ہے مرے مصطفیٰ کو
پہنچ نہ سکا کوئی اس مرتبہ کو
پتہ ہی نہیں دشمنان خدا کو
*شرف جن سے حاصل ہوا انبیاء کو*
*وہی ہیں حسن افتخار مدینہ*
تضمین نگار۔خالد حشمت حشمتی سدھارتھ نگری
خادم مدرسہ عربیہ اہلسنت غریب نواز کولہوا نزد براؤں شریف

0 تبصرے