کلام خالد حشمت حشمتی سدھارتھ نگری

 

منور ہے لیل و نہار مدینہ

حسیں ہے بہت لالہ زار مدینہ

سبھی سے جدا ہے وقار مدینہ

*عجب رنگ پر ہے بہار مدینہ*

*کہ سب جنتیں ہیں نثار مدینہ*


قمر کی حسیں چاندنی دیکھتا ہوں

ستاروں میں بھی روشنی دیکھتا ہوں

گلوں میں ترو تازگی دیکھتا ہوں

*رگ گل کی جب ناز کی دیکھتا ہوں*

*مجھے یاد آتے ہیں خارادینہ*



بفضل خدا شان اونچی ہے اسکی

جسے ہے میسر مدینے کی مٹی

خدا کی قسم وہ مبارک ہے اتنی

*ملائک لگاتے ہیں آنکھوں میں اپنی*

*شب و روز خاک مزار مدینہ*



مرے قلب سے یاد انکی نہ نکلے

دعا ہے یہی بس خدائے جہاں سے

یوں ہی ابر رحمت رہیں مجھ کو گھیرے

*رہیں انکے جلوے بسیں اُنکے جلوے*

*مرا دل بنے یادگار مدینہ*


بڑے بعد رب ہیں رسول معظم

بلند انکی عزت کا ہے خوب پرچم

جہاں انکی تعظیم کرتا ہے ہردم

*بنا آسماں منزل ابن مریم*

*گئے لامکاں تاجدار مدینہ*


جو خالد ملا ہے مرے مصطفیٰ کو

پہنچ نہ سکا کوئی اس مرتبہ کو

پتہ ہی نہیں دشمنان خدا کو

*شرف جن سے حاصل ہوا انبیاء کو*

*وہی ہیں حسن افتخار مدینہ*



تضمین نگار۔خالد حشمت حشمتی سدھارتھ نگری

خادم مدرسہ عربیہ اہلسنت غریب نواز کولہوا نزد براؤں شریف

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے