مقابلہ کے منصف اعظم حضرت قاری شاہد رضا شہجان پوری المعروف قطب الشعرا کی شعرائے بزم آفتاب کے کلاموں پر اصلاحی اور تنقیدی تحریر ملاحظہ فرمائیں
*بزم آفتاب ملت کا نتیجہ مع اصلاحی خاکہ*
*میں نے ہر کلام کو ہر زاویے سے جانچا پرکھا اور نمبرات دیے ہیں کمیوں کی نشان دہی کر دی ہے*
*طالبِ لطف و کرم*
*محمّد شاہد رضا شاہجہاں پوری*
*کلام نمبر 1 ڈاکٹر وسیم*
مطلع میں *سارے نبی، نہیں سارے نبیوں* ہونا چاہیے
دوسرا شعر، فقط آٹھ اشعار کے کلام میں بھی ایک قافیہ کو دو بار استعمال کرنا مطالعہ کی کمی ثابت کرتا ہے
تیسرے شعر کے آخری جز میں سلاست و روانی کافی متاثر ہے
اسی شعر کے ثانی میں *اُنہیں کو انہی* لکھنا چاہیے تھا
چوتھا شعر بھی اپنے اندر کوئی خاص شعریت نہیں رکھتا
باقی اشعار میں بھی ظاہری عیب تو نہیں البتہ حسن و شعریت سے خالی روایتی ہیں
*32 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 2 سید توفیق الحسن*
مطلع کے مصرعِ ثانی میں *انہیں کو انہی* لکھنا چاہیے تھا
ثانی مصرع کا دوسرا جز بے وزن ہے
دوسرے شعر میں لفظِ *شخص* واحد ہے لہٰذا *ہیں نہیں ہے* ہونا چاہیے
نیز دونوں مصرعے آپس میں مربوط نہیں ہیں اور ثانی کو چاہے الگ پڑھیں یا اولی سے ملا کر اس کا معنی اچھا نہیں نکل رہا ہے
تیسرا شعر بھی کوئی خاص رنگ نہیں رکھا اور آخری جز بے وزن بھی ہے
پانچویں شعر کے ثانی مصرع کا جزوِ آخر بے وزن ہے
تضمین کا مصرعِ اولی بے وزن ہے
شعر آخر میں *میرا اور میرے* کو *مرا مرے* ہونا چاہیے اور لفظِ *آقا* کا الف گرانا درست نہیں
مقطع میں *عزاب کا صحیح املا عذاب* ہے
ثانی مصرع بے معنی ہے
*22 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 3 ثمر نظامی گڑھوا*
مطلع کے اولی میں دوسرے جز میں *کہ کو وہ* ہونا چاہیے تب با معنی ہوگا
چوتھے شعر کے اولی کا اول جز سلاست سے خالی ہے دوسرا جزوِ اول بے وزن ہے اور عیسی کی ی گر رہی ہے جو گرنا نہیں چاہیے
پانچویں شعر کے اولی میں *وہ خدا* کے بجائے *کہ خدا، یا جو خدا* ہونا چاہیے تب بات میں زور پیدا ہوگا
ثانی مصرع بے وزن ہے *پر کو پہ* کرنے سے با وزن ہو جائے گا
چھٹے شعر کے مصرعِ اول کا جزوِ اول بے وزن ہے *عجب* کا ع گرنے کے سبب
مقطع کا ثانی مصرع بے وزن ہے اور اول جز میں لفظِ *ہے* کا تلفظ درست نہیں فقط ہ بچا ے کٹ گیا اور دوسرا جز بحر سے خارج ہے
*27 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 4 حافظ اشرفی*
دوسرے شعر کے اولی مصرع میں سلاست قدرے متاثر ہے
مقطع کے اولی مصرع کا بھی یہی حال ہے
پانچویں شعر کے الفاظ اپنے مفہوم کو ادا کرنے میں کامیاب نہیں ہیں
*34 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 5 غلام مصطفی امجد*
تیسرے شعر کے اولی میں آپ نے *کہ کو کہ لکھا ہے اور کہہ کو بھی کہ* لکھا ہے لہٰذا یہ املا کی غلطی ہے *کہ کو کہ اور کہہ کو کہہ ہی* لکھنا چاہیے
چھٹے شعر کے اولی میں جمع کا صیغہ ہونے کے سبب *بخشی نہیں بخشیں* ہونا چاہیے
ساتویں شعر کے شروع میں *ہے کہ ہ باقی رہا ے کٹ گیا* یہ اصول کے خلاف ہے ایسا کرنا جائز نہیں آخری لفظ *ماہ کو مہ* لکھنا چاہیے تاکہ روانی باقی رہے
اِسی کا ثانی مصرع دو جگہ سے بے وزن ہے
مقطع کا پہلا لفظ *ہے کا ہ گر گیا*
ثانی مصرع بے وزن ہے
*26 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 6 امیر حمزہ رانچوی*
تیسرے نمبر شعر میں *کے اسیر* کو *کی اسیر*ہونا چاہیے
چار نمبر شعر میں سرکار کلام حق نہیں حبیب حق ہیں یہ تعبیر نہایت غلط ہے سرکار کا کلام کلامِ حق ہے یہ تعبیر درست ہوگی
اس کے بعد والے شعر میں اولی میں *ہے* کا ے گرانا درست نہیں ثانی میں بھی زبانی عیب ہے
چھ نمبر شعر کا مصرعہ ثانی بے وزن ہے
گرہ ٹھیک ٹھاک ہے البتہ مسابقتی مشاعرہ کو دیکھتے ہوئے معیاری نہیں ہے
مقطع کا ثانی شعریت سے خالی اور نعت سے دور ہے
*30 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 7 نیاز عالم اسماعیلی*
مطلع کے اولی میں *ہے کا ے* گر رہا ہے جو درست نہیں ہے
زبان کا لحاظ کرتے ہوئے یہاں *تمام شے کے بجائے ہر ایک شے* ہونا چاہیے اور اگر تمام ہی کہنا ہے تو *تمام چیزوں* ہوتا تب درست ہوگا
دوسرے شعر میں لفظِ *پردہ* میں جو علامت اضافت آپ نے لگائی ہے وہ ہمزہ کے بجائے پیش لگا ہے جو غلط ہے
تیسرے شعر کے ثانی میں *انہیں کو انہی* لکھنا تھا
چوتھے شعر میں *تمام شے* کے بجائے *ہر ایک شے* ہونا چاہیے
ثانی میں ایک *ہیں* لکھنے سے چھوٹ گیا ہے لہٰذا بے وزن ہے
پانچویں کے اولی میں دو جگہ *اے اے* کا صرف الف رہ گیا ے گر گیا
چھ نمبر شعر میں *دکھائیے* کا املا درست نہیں ہے
*31 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 8 سرفراز احمد مظفر پوری*
مطلع کے اولی میں *ہے* تلفظ درست نہیں ہے
تیسرے شعر کے ثانی میں *بے* کا وزن درست نہیں ہے
چوتھے کے ثانی میں *خدا کی حفظ* ہونا چاہیے
مقطع میں بھی *ہے* کا تلفظ دونوں جگہ درست نہیں ہے
*34 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 9 تنویر عزیزی مبارک پوری*
مقطع کا اولی سلیس نہیں ہے
*38 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 10 نثار احمد مصباحی*
تیسرے شعر کا مصرعِ اولی بے وزن ہے
ثانی میں بے نظیر کا بے درست نہیں ہے ب بچا ے کٹ گیا
ساتویں شعر میں *دستگیر* قافیہ نہیں بنے گا بے وزن ہے
*35 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 11 حسیب آرزو بکسر*
تیسرے شعر کے اولی میں *واریں* ہونا چاہیے جمع کا صیغہ ہے اِس لئے
چوتھے شعر میں *سارے نبیوں* ہونا چاہیے یا *ہر اک نبی* ہونا چاہیے
ثانی میں *وہ اسیر* کو *سب اسیر ہیں* ہونا چاہیے
پانچ نمبر شعر کا پہلے لفظ *انہیں* کا وزن درست نہیں ہے بے وزن ہو گیا ہے
ثانی میں *انہیں کو انہی* ہونا چاہیے
چھ نمبر شعر میں *وہ ہٹائے زلف کو* یہاں زبانی عیب ہے یہ صحیح اردو نہیں ہے
آخری شعر کے اولی میں ایک لفظ چھوٹ جانے کی وجہ سے بے وزن ہے
مقطع میں *بڑی آرزو کی ہیں قسمتیں* یہ جملہ قابل غور ہے قسمت ہونا چاہیے نیز بڑی کی جگہ اچھی وغیرہ ہونا تھا
*30 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 12 نکہت صبا ناگپوری*
تیسرے شعر کے اولی مصرع میں سلاست متاثر ہے
چوتھے کے ثانی میں *بے نظیر* میں ب سے ے حذف ہو گیا ہے جو درست نہیں
چھ نمبر شعر کے مصرعِ اول کے اخیر میں روانی نہیں ہے
*37 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 13 حضور سید رضا علی صاحب*
*38 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 14 محمد اسلام احمد پوری*
مطلع میں *بے نظیر* کا ب بچا ہے ے حذف ہو گیا جو درست نہیں
ثانی میں *انہیں کو انہی* لکھنا چاہیے تھا املا کی غلطی ہے
دوسرا شعر تضمین کا ہے اور دونوں مصرعوں میں رتی بھر بھی ربط نہیں ہے
تیسرے شعر کے ثانی میں *انہیں کو انہی* ہونا چاہیے تھا
اور اسی میں *بے نظیر* میں بے کا ے گر رہا ہے
نیز آٹھ اشعار میں ایک قافیہ کو دوبارہ لانا غرابت فن کی علامت ہے
چھ نمبر شعر میں *ماسوا* میں الف گر رہا ہے جو درست نہیں ہے
ساتویں شعر کے ثانی میں *اے حلیمہ* سے اے کا الف بچا ے گر گیا
باقی اشعار میں بھی خوب حسن و شعریت نہیں ہے ٹھیک ٹھاک ہیں بس
*29 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 15 عارفہ فاطمہ باندہ*
مطلع، جب دوسرے جز میں زمیں کی بات کی گئی ہے تو اول میں بشر کی جگہ فلک یا عرش آسمان وغیرہ کا ذکر ہونا چاہیے تھا تب مناسبت ہوتی
دوسرے شعر میں *مصطفیٰ کے بعد مرتضیٰ نہیں بل کہ مجتبیٰ* زیادہ بہتر تھا اور مجتبیٰ ہی بہتر تھا کہ مرتضیٰ عموماً مولا علی شیر خدا کے لیے استعمال ہوتا ہے
تیسرے شعر میں *وضحی* کا املا غلط ہے
اور اس مصرع میں روانی بالکل نہیں ہے
ثانی میں لفظِ *سنو* حشو ہے
چوتھا شعر *اے* کا وزن درست نہیں ہے
*درِ مصطفیٰ میں* کے بجائے *درِ مصطفیٰ پہ* ہونا درست تھا
چھ نمبر شعر میں *ملائکہ* جمع کا صیغہ ہونے کی وجہ سے *پڑھے نہیں پڑھیں* ہونا چاہیے تھا
ثانی مصرع بے وزن ہے
اور دونوں مصرعوں میں مطابقت نہیں ہے
مقطع میں *شاہِ دين* یہاں اعلان نون درست نہیں ہے
اِسی کے دوسرے جز میں *لے جائیں* میں لے کا وزن درست نہیں آیا
ثانی میں *سنو* بھرتی کا ہے
باقی اشعار بھی خوب اچھے نہیں ہیں
*20 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 16 غلام صابر ساگر*
مطلع کے ثانی مصرع میں *بے نظیر* سے بے کا ب بچا ہے ے حذف ہو گیا ہے جو درست نہیں
مقطع میں بھی یہی لفظِ بے دو جگہ توجہ طلب ہے
اور مقطع میں شتر گربہ بھی ہے
باقی کچھ اشعار میں بھی خوب شعریت نہیں ہے
*32 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 17 انظار الحسن خان*
مطلع کے ثانی میں *بے* کی ادائیگی درست نہیں ہوئی
تیسرے شعر میں *طبیب و محسن* ہونا چاہیے
مقطع کے ثانی میں روانی خوب نہیں ہے
*34 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 18 تاج الدین قیصر نیپال*
مطلع کے اولی میں دو جگہ لفظِ *بے* ہے اور دونوں جگہ وزن درست نہیں
دوسرے شعر میں *ملا جن کو اذن* ہونا چاہیے زبانی عیب ہے
*فضل* بھی واحد ہے لہٰذا ردیف نہیں نبھی
تیسرے شعر کا آخری جز بے وزن ہے
چوتھے کے ثانی میں *میرے کو مرے* ہونا چاہیے تھا
اور *آقا* کا الف گرانا جائز نہیں
پانچویں شعر کا ثانی مصرع بے وزن ہے
چھٹے شعر میں *جنتی اور مشیر* کا آپس میں کوئی ربط نہیں ہے لہٰذا مفہوم ادا نہیں ہوا
آخری شعر کے ثانی کا جزوِ اول بے وزن ہے
*میرے کو مرے* ہونا چاہیے تھا
*آقا* کا الف گرانا درست نہیں
مقطع کے اولی کا دوسرا جز بے وزن ہے
لفظِ *عطا* مونث کو آپ نے مذکر باندھا ہے
ثانی مصرع کا جزوِ اول بے وزن ہے
لفظ *تیرے ترے* ہونا چاہیے تھا
*زیست* مونث ہے آپ نے مذکر باندھا ہے
*12 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 19 زبیر شاہ گلبرگہ*
دوسرے شعر میں *حصیر*کا نبھاؤ خوب نہیں ہوا
چار نمبر شعر میں *عاشقوں نے* ایک ہی جز میں ہونا چاہیے تھا مگر عاشقوں الگ اور نے الگ ہو گیا ہے
ثانی میں *تیر* کا کام چبھنا نہیں ہوتا ہے بل کہ لگنا ہوتا ہے کانٹا چبھتا ہے
پانچویں شعر کے شروع میں لفظِ *یہ* کے بغیر بھی بات مکمل ہے اس کی ضرورت نہیں تھی
ثانی میں اعلان نون ہوا ہے جو عیب ہے
تضمین کے اولی میں *یہ بشر* کی جگہ *ہے بشر* کا تقاضہ ہے
شعر آخر میں *جو ہیں سارے نبیوں* کے کا تقاضہ ہے
*30 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 20 کلام الدین کلیمی*
مطلع میں *بے* کا وزن درست نہیں ہے
دوسرے شعر میں *انہیں کو انہی* ہونا چاہیے
جزوِ دوم میں دوسرے *کیا* کا الف گر گیا
آخری شعر میں *کیا* کا الف گر گیا
*35 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 21 ارمان ذہین مراد آبادی*
تیسرے شعر میں *انہیں کو انہی* ہونا چاہیے تھا
پانچویں شعر میں حاضر و غائب دونوں صیغے استعمال کیے گئے ہیں یہ عیب ہے
چھٹے شعر کے ثانی میں اعلان نون ہوا ہے جو روا نہیں
آخری شعر میں *ہیں ہے* کی تکرار نے حسن متاثر کیا
*انہیں کو انہی* ہونا چاہیے تھا
*چراغِ دل* کی یہاں فضا بندی نہیں ہو سکی
مقطع میں ذہین کے بعد *یہ* کا کوئی کام نہیں ہے
اولی میں واحد کا صیغہ ثانی میں جمع کا لہٰذا شتر گربہ ہے
نیز، دوسرے جز میں بھی*وہی کی جگہ اسی* کا مقام ہے
*27 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 22 قمر رضا سیفی بریلوی*
مطلع کا قافیہ *ضمیر* نبھنے سے قاصر ہے
*دریا بہائے ہیں* میں زبانی عیب ہے
ثانی مصرع کا قافیہ بھی نہیں نبھا
دوسرے شعر میں *بے مثال* میں *بے* کا وزن درست نہیں آیا
*سب کے امیر ہیں* سے مراد یہاں حضور کو کن لوگوں کا امیر بتایا گیا ہے ؟ یہ واضح نہیں ہوا
تیسرے شعر میں *اے* کا وزن درست نہیں ہے
چوتھے شعر کے ثانی میں *چھوڑ کر* کا مقام ہے
تضمین میں حاضر و غائب دونوں صیغے ہیں لہٰذا زمانی فرق در آیا اور یہ عیب ہے
چھ نمبر شعر کے اول جز میں بات مکمل نہیں ہوئی
*بے قصور* میں بے کا ے گر رہا ہے
ثانی میں *کرم کے ساتھ عطا* کا لفظ بے محل ہے
جزوِ دوم میں *چلیں کی جگہ چلے* ہونا چاہیے تھا
شعر آخر کے اولی میں *اے* کا وزن متاثر ہے
اولی میں *مرے* ثانی میں *ہم* اس کو شتر گربہ کہتے ہیں
اور دونوں مصرعوں کا ایک دوسرے سے کوئی ربط نہیں ہے
مقطع کے ثانی میں *تو* حشو ہے
*18 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 23 رضیہ شاہین امجدی*
مطلع کے اول میں *بے* کا وزن درست نہیں آیا
*اجر کبیر* کا نبھاؤ كما حقہ نہ ہو سکا
تضمین کے الفاظ دیکھیے پھر اولی میں *بکھرنے* کے مضمون پر غور کیجئے آپس میں کوئی سروکار نہیں
لفظِ *پائینگے* کا صحیح املا *پائیں گے* ہے
تیسرے شعر میں *ہے* کا تلفظ درست نہیں آیا
چوتھے شعر کا اولی مصرع بے وزن ہے
ثانی میں *دیئے رضا* یہ زبان درست نہیں ہے اردو کے خلاف ہے
*بے نظیر* میں بے کا وزن درست نہیں ہے
چھٹے شعر میں *انکا کا املا ان کا* ہونا چاہیے
شعر آخر کوئی خاص مضمون آفرینی کا حامل نہیں ہوا
مقطع میں *گناہگار کا رئیس* سے کوئی تال میل نہیں ہے
گناہ گار کے مقابلے میں نیک پارسا وغیرہ کوئی لفظ آنا تھا یا رئیس کے مقابلے میں غریب فقیر وغیرہ کچھ ہوتا
*23 نمبر حاصل ہوئے*
*کلام نمبر 24 ممتاز قادری نانپوری*
مطلع میں *طہ* اس طرح لکھنا چاہیے تھا
تیسرے شعر کے اولی میں زبانی عیب ہے الفاظ اردو قواعد کے خلاف ہیں
ثانی میں *نبئ کل* کہہ کر آپ دراصل *کُل انبیا کے امیر* کہنا چاہتے ہیں مگر نبئ کل سے بات بنی نہیں
چھ نمبر شعر کے مصرعِ اول میں *ہے جہاں* یہاں ہے کو صحیح مقام نہیں ملا
شعر آخر کے اولی میں *جو کو جس نے* ہونا چاہیے تھا
مقطع کے ثانی میں *میری کے بجائے اس کی* کا تقاضہ ہے یہاں زمانی فرق ہے
*28 نمبر حاصل ہوئے*
آفتاب عالم گوہر قادری واحدی خادم جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونٸرہاٸی اسکول دریاآاباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند مقیم حال دبئ متحدہ عرب امارات
8400404186

0 تبصرے