ہر شب ساٹھ ہزار کی بخشش


*ہر شب ساٹھ ہزار کی بخشش*

حضرتِ سَیِدُنا عبدُ اللہ ابنِ مسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ شہنشاہ ِذیشان،  مکی مَدَنی سلطان، رحمت عالمیان،  محبوبِ رحمٰن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ رَحمت نشان ہے: ’’رَمضان شریف کی ہرشب آسمانوں میں صبح صادِق تک ایک منادِی (یعنی اعلان کرنے والا فرشتہ) یہ ندا (اعلان) کرتا ہے: اے بھلائی طلب کرنے والے! ارادہ پختہ کر لے اور خوش ہوجا، اور اے برائی کا ارادہ رکھنے والے! برائی سے باز آجا۔ ہے کوئی مغفرت کا طلب گار! کہ اُس کی طلب پوری کی جائے۔ ہے کوئی توبہ کرنے والا! کہ اُس کی توبہ قبول کی جائے۔ ہے کوئی دُعا مانگنے والا! کہ اُس کی دُعا قبول کی جا ئے۔ ہے کوئی سائل! کہ اُس کا سوال پورا کیا جائے۔

اللہ تَعَالٰی رَمَضانُ الْمبارَک کی ہرشب میں اِفطار کے وَقت ساٹھ ہزار گناہ گاروں کو دوزخ سے آزاد فرمادیتا ہے اور عید کے دِن سارے مہینے کے برابر گناہ گاروں کی بخشش کی جا تی ہے۔‘‘
(شُعَبُ الْاِیمان،  ج۳، ص۳۰۴، حدیث ۳۶۰۶)

مدینے کے دیوانو! رَمَضانُ الْمبارَک کی جلوہ گری تو کیا ہوتی ہے، ہم غریبوں کے وارے نیارے ہوجا تے ہیں۔ اللہ تَعَالٰی کے فضل و کرم سے رَحمت کے  دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور خوب مغفرت کے پَروانے تقسیم ہوتے ہیں‘‘ کاش! ہم گنہگاروں کو بطفیل ماہِ رَمضان، سرورِ کون ومکان، مکی مَدَنی سُلطان، رَحمتِ عالمیان ، محبوبِ رحمٰن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے  رَحمت بھرے ہاتھوں جہنم سے رِہائی کا پروانہ مل جائے۔ امامِ اہلِ سنّت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ بارگاہِ رِسَالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں عرض کرتے ہیں:

تمنا   ہے   فرمائیے   روزِ   محشر
یہ تیری رِہائی کی چٹھی ملی ہے
(حدائقِ بخشش ص۱۸۸)
Copy Paste 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے