کلامِ دلبر رضا صابری کشن گنجوی

بزمِ حضور آفتاب ملت
 وطن اپنے پہنچ کر یہ دوانہ کہنے لگتا ہے
عجب ہی دلربا  شہر ِ مدینہ کا  نظارہ ہے

 کرو چشم ِکرم مجھ پر بھی اب حسنین کے صدقے
"شہا رخت سفر پھر حاجیوں نے باندھ رکھا ہے"

 زمانے کی اسے رعنائیاں بھاتی نہیں یکسر
نبی کے عشق کا جوہر جو اپنے دل میں رکھتا ہے

 یقیناً ہے  زمانے میں  مقدر  کا سکندر وہ
دیارِ سرورِ کونین  میں جس کا  بسیرا ہے

 سلامی کے لئے ہر آن آتے ہیں ملائک بھی
شہِ کونین  کا  دربارِ عالی اتنا اعلیٰ ہے

 دل مضطر نہ کیوں مچلےفراق شہرِ طیبہ میں
درِ  شاہِ اُمم  باغِ ارم  سے جب   نرالا ہے

 زمیں پر خلد کا نقشہ بنا کر بیچتا ہے جو
خدا  کا  برگزیدہ  بندہ  وہ  بہلول دانا ہے

رشحات قلم
دلبر رضا صابری کشن گنج بہار

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے