چشمِ شہِ امم کی ٹھنڈک ،حسیں ،نماز
پر کو بچھا کے پڑھتے ہیں روحُ الامیں نماز
دنیا میں جن کے واسطے ہے دلنشیں نماز
ان کو ہی لے کے جائیگی خلد بَریں نماز
گھر کا طواف کرتے ہیں آکر ملائکہ
پڑھتے ہیں جب مکان میں اپنے مَکیں نماز
سجدے میں جا کے بھول ہی جاتی ہے کائنات
اتنی پسند کرتی ہے میری جَبیں نماز
کیسے خدا سے دنیا میں ہوتے قریب ہم
دیتے اگر نہ ہم کو شہِ مُرسلیں نماز
ہر اِک عِبادتوں کے حوالے سے حشر میں
ہوگا سوال پہلے جو ہے اوّلیں نماز
پڑھتے ہیں جو نماز یہ ان سے ہی پوچھ لو
*کیا عاشقِ نبی ہیں ؟ جو پڑھتے نہیں نماز*
لازم نہیں سفر میں کہ مسجد میں ہی پڑھیں
سرتاج جس جگہ ہو پڑھو تم وہیں نماز
سرتاج احمد شحنہ مؤ سکندرپور امبیڈکر نگر

0 تبصرے