---
🌿 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
📘 سبق نمبر: ۳
✳️ عنوان: علمِ عروض میں صلہ
---
🌸 تعریف:
علمِ عروض میں صلہ سے مراد کسی لفظ کا وہ آخری سببِ خفیف ہے
جو ساکن ہو جائے یا کسی دوسرے حرف کے ساتھ بدل دیا جائے
تاکہ شعر کی تقطیع میں وزن درست رہے۔
یعنی:
> صلہ وہ صوتی تبدیلی ہے جو کسی لفظ کے آخر میں وزن کے توازن کے لیے کی جاتی ہے۔
---
🌿 سببِ خفیف کی وضاحت:
سببِ خفیف دو حرفوں پر مشتمل ہوتا ہے:
پہلا حرف متحرک
دوسرا حرف ساکن
📖 مثلاً:
"دل" (دِ + لْ)
"جا" (جا)
یہ دونوں سببِ خفیف کی مثالیں ہیں۔
---
🌸 صلہ کی تشریح:
جب کسی لفظ کے آخر میں موجود سببِ خفیف
اپنی ساکن حالت بدل کر متحرک یا حذف شدہ آواز میں تبدیل ہو جائے،
تو یہ تبدیلی صلہ کہلاتی ہے۔
یہ عمل تقطیع (وزن معلوم کرنے) کے وقت انجام دیا جاتا ہے
تاکہ شعر کا وزن بحر کے مطابق رہے۔
---
🌿 مثال:
لفظ: "ہوا"
آخر میں "وا" ایک سببِ خفیف ہے (وَ + ا)
جب شعر کی تقطیع میں اسے وزن کے لحاظ سے دیکھا جائے
تو کبھی "ہُوَا" کی بجائے "ہُوَ" یا "ہُو" پڑھا جاتا ہے۔
اس تبدیلی کو صلہ کہا جاتا ہے۔
---
📏 صلہ کی اہمیت:
1. شعر کے وزن اور بحر کو درست رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
2. تقطیع میں آواز کی روانی پیدا کرتا ہے۔
3. عروضی توازن (Metrical Balance) کو برقرار رکھتا ہے۔
---
🌸 نوٹ:
صلہ قافیہ کے صلہ سے مختلف ہے۔
(قافیہ کا صلہ حرفِ روی کے بعد آتا ہے،
جبکہ عروضی صلہ وزن کی تقطیع سے تعلق رکھتا ہے۔)
صلہ دراصل صوتی یا حرکی تبدیلی ہے جو تقطیع کے عمل میں پیش آتی ہے۔
---
🌺 خلاصہ:
> علمِ عروض میں صلہ ایسی صوتی تبدیلی کو کہتے ہیں
جس سے لفظ کے آخر کا سببِ خفیف وزن کے مطابق ہو جائے،
تاکہ شعر کی تقطیع درست اور بحر میں روانی برقرار رہے۔
---
📖 مرتب:
✨ آفتاب عالم گوہر قادری واحدی
📞 موبائل نمبر: 9935132437 / 8400404186
---
🔖 ہیش ٹیگز:
#بزم_آفتاب
#درس_ادب
#علم_عروض
#سبق_نمبر_3
#صلہ_کی_وضاحت
#قواعد_شاعری
#ادبی_نوٹ
#گوہر_قلم
#آفتاب_عالم_گوہر_قادری_واحدی
#علمی_و_ادبی_سلسلہ

0 تبصرے