کلامِ متینی Kalam e mateeni

میلاد کلام

خوشیوں کے گل کھلانے سرکار آگئے ہیں
بنجر زمیں بسانے سرکار آگئے ہیں

پیغامِ حق سنانے سرکار آگئے ہیں
قسمت مری جگانے سرکار آگئے ہیں

ہرسو ہے نور و نکہت کعبہ بھی جھومتا ہے
بجتے ہیں شادیانے سرکار آگئے ہیں

مظلوم و بے نوا کا، محروم ہر گدا کا
ہراک کا حق دلانے سرکار آگئے ہیں

داروئے ہر مرَض وہ ہاتھوں میں اپنے لیکر
درد و الم مٹانے سرکار آگئے ہیں

حورانِ خلد بولیں بی آمنہ مبارک
گھر تیرا جگمگانے سرکار آگئے ہیں

کنکر بھی کلمہ پڑھ کر اعلان کررہا ہے
راہِ یقیں دکھانے سرکار آگئے ہیں

وردِ زبان رکھئے ہر آن اے متینی
میلاد کے ترانے سرکار آگئے ہیں

شاداب متینی علیمی سدھارتھ نگری
مقیم حال واپی گجرات

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے