مجھکو وہ شخص خدایا نہیں اچھا لگتا جس کو طیبہ کا نظارہ نہیں اچھا لگتا  شہر سرکار کی ہر چیز حسیں ہے واللہ تو بتا تجھ کو وہاں کیا نہیں اچھا لگتا  اس کی بینائی کو دنیاوی مرض لاحق ہے جس کو دیدار مدینہ نہیں اچھا لگتا  زیست کو ملتی ہے تسکین تبھی تو مجھ کو ان سے ہٹ کر کوئی رستہ نہیں اچھا لگتا  میرا ہوکر بھی کسی اور کے در پر جائے میرے سرکار کو ایسا نہیں اچھا لگتا  بے جھجھک جذبۂ ایمان مرا کہتا ہے نعت کے بن کوئی لمحہ نہیں اچھا لگتا  آتش عشق جلانا ہے جلا دے دل کو مجھ کو یوں تیرا سلگنا نہیں اچھا لگتا  میں تو نعتِ شہ ابرار کا عادی ہوں جناب مجھ کو دنیاوی قصیدہ نہیں اچھا لگتا  دین اسلام کا تہذیب و تمدن ہے پسند مجھ کو غیروں کا طریقہ نہیں اچھا لگتا  جس کے چہرے پہ سجی داڑھی مبارک نہ ہو ایسے انسان کا چہرہ نہیں اچھا لگتا  اپنے دربار مقدس میں بلا لو آقا مجھ کو اب ہند میں رہنا نہیں اچھا لگتا  وارثیؔ  چہرۂ والشمس کے آگے واللہ چاند سورج کا چمکنا نہیں اچھا لگتا   از قلم عبدالعزیز وارثی بہرائچ شریف یوپی


صاحب کلام

 حضرت علامہ مولانا 

محمد عبدالعزیز وارثی

 بہرائچ شریف 

مجھکو وہ شخص خدایا نہیں اچھا لگتا

جس کو طیبہ کا نظارہ نہیں اچھا لگتا


شہر سرکار کی ہر چیز حسیں ہے واللہ

تو بتا تجھ کو وہاں کیا نہیں اچھا لگتا


اس کی بینائی کو دنیاوی مرض لاحق ہے

جس کو دیدار مدینہ نہیں اچھا لگتا


زیست کو ملتی ہے تسکین تبھی تو مجھ کو

ان سے ہٹ کر کوئی رستہ نہیں اچھا لگتا


میرا ہوکر بھی کسی اور کے در پر جائے

میرے سرکار کو ایسا نہیں اچھا لگتا


بے جھجھک جذبۂ ایمان مرا کہتا ہے

نعت کے بن کوئی لمحہ نہیں اچھا لگتا


آتش عشق جلانا ہے جلا دے دل کو

مجھ کو یوں تیرا سلگنا نہیں اچھا لگتا


میں تو نعتِ شہ ابرار کا عادی ہوں جناب

مجھ کو دنیاوی قصیدہ نہیں اچھا لگتا


دین اسلام کا تہذیب و تمدن ہے پسند

مجھ کو غیروں کا طریقہ نہیں اچھا لگتا


جس کے چہرے پہ سجی داڑھی مبارک نہ ہو

ایسے انسان کا چہرہ نہیں اچھا لگتا


اپنے دربار مقدس میں بلا لو آقا

مجھ کو اب ہند میں رہنا نہیں اچھا لگتا


وارثیؔ چہرۂ والشمس کے آگے واللہ

چاند سورج کا چمکنا نہیں اچھا لگتا


از قلم

 عبدالعزیز وارثی

 بہرائچ شریف یوپی

https://www.jamiaummesalma.com/2022/12/7.html


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے