صاحب کلام حضرت علامہ مولانا شرافت رضا بریلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی

 بزم فیضان مفتئ اعظم میں کہا گیا کلام 

,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,۷٨٦/,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,


صاحب کلام حضرت علامہ مولانا شرافت رضا بریلوی 

صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی


بلندی,, پہ,, میرا,, نصیبہ,, ہے,, واللہ

نگاہوں  میں  جلوہ  نبی کا  ہے واللہ 


مدد ,,کیجئے,, اپنے,, ادنی,, گدا کی

اسے بھی مصیبت نے گھیرا  ہے واللہ 


گزارے ہیں کچھ لمحے پیارے نبی نے 

جہاں,, ام معبد,, کا ڈیرا ,,ہے,, واللہ 


وہ خلد بریں کے  مزے  لوٹتا ہے 

دیار نبی جس نے دیکھا ہے واللہ 


قسم یاد فرمائی ہے رب نے جس کی 

مدینہ,,, مدینہ,,, مدینہ,,, ہے,,, واللہ 


مثال مدینہ کہاں سے میں لاؤں 

مدینہ,,مدینہ,, مدینہ,, ہے واللہ


ادب  کیجۓ  مصطفی  کی  گلی کا 

چلو سرکے بل سر کا موقعہ ہے واللہ 


جھکاتے ہیں سب اسکے قدموں میں سر کو 

تمہاری,,, گلی کا,,, جو منگتا,,, ہے واللہ 


مہک جائیں نسلیں لگا لے جو دلہن 

وہ, پیارے ,نبی, کا ,پسینہ, ہے واللہ 


رضا نے دیا ہے عقیدہ یہ مجھکو 

تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ 


جھلک چاند تارے بھی نا دیکھ پائے 

ترا,, فاطمہ,, ایسا,, پردہ,, ہے واللہ 


براتی ہیں سجدے سبھی عابدوں کے 

تو  شبیر  کا  سجدہ  دولھا  ہے  واللہ 


زمانے میں جس کا نہیں کوئی ثانی 

محمد,, کا پیارا,, نواسہ,, ہے واللہ 


وہ خلد  بریں کے مزے  لوٹتا  ہے 

دیار نبی جس نے دیکھا ہے واللہ


ذرا سوچ اۓ شیر حملے سے پہلے 

غلام ,,نبی یہ ,,سفینہ ,,ہے,, واللہ


بجھا  دیگا نار  سقر کو  وہ آنسو 

جو خوف خدا سے نکلتا ہے واللہ


ہزاروں پہ بھاری ہے کربل میں اصغر 

کوئی یہ نہ سمجھے کہ بچہ ہے واللہ 


بدوں پر بھی برسا دے برسانے والے 

حسیں ایک مصرع رضا کا ہے واللہ 


نہ بہکا سکے گا کوئی سنیوں کو 

دلوں پر جو پہرا رضا کا ہے واللہ 


ملا ہے شرف غسل کعبہ کا جس کو 

ہمارا ,,وہ ,,تاج ,,الشریعہ ,,ہے,, واللہ


نشاں تیرے ٹکلے پہ جسکا ہے نجدی

مرے  اعلی حضرت  کا جوتا ہے واللہ


بدل دے جو باطل حکومت کے رخ کو 

وہ  مفتئ  اعظم  کا  فتویٰ  ہے  واللہ


کسی نے نہ اب تک لکھا اس کے جیسا 

رضا,, کا جو ,,نوری ,,قصیدہ,, ہے واللہ 


چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے

ترے,, نور,, کا,, سب,, اجالا,, ہے,, واللہ


رہے گا یونہی انکا چرچا رہے گا 

کلام  الہی  میں  لکھا ہے  واللہ


پیاسوں کو کر دیں عطا آب رحمت 

تری انگلیوں,, کا  کرشمہ ,,ہے واللہ


مدد کیجئے  کیسے آؤں  مدینہ 

نہیں پاس کوئی اثاثہ ہے واللہ 


ہے بغض نبی دل میں رکھے جبھی تو 

وہابی  کے  ماتھے  پہ  گھٹا  ہے واللہ 


سما جاۓ ساغر کا پانی بھی جس میں 

وہ  خواجہ  پیا  کا  کٹورا  ہے واللہ 


شرافت رضا قادری کے گلے میں 

غلامئ  سرور  کا  پٹہ  ہے  واللہ 




نتیجۂ فکر 

محمد شرافت رضا کھنا گونٹیا سی بی گنج بریلی شریف یوپی 

9639680554


صاحب کلام حضرت علامہ مولانا شرافت رضا بریلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے