صحیح البخاری کتاب: زکوۃ کا بیان باب: باب: زکوٰۃ نہ ادا کرنے والے کا گناہ۔ حدیث نمبر: 1403


یار محمد رضوی

 متعلم جامعہ گلشن مدینہ 

سرتاج العلوم 

و ام سلمہ جونٸرہاٸی اسکول 

دریاآاباد 

جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونٸرہاٸی اسکول دریاآاباد


صحیح البخاری
کتاب: اذان کا بیان
باب: باب: اس بیان میں کہ اذان کیونکر شروع ہوئی۔
حدیث نمبر: 603

حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ ذَکَرُوا النَّارَ وَالنَّاقُوسَ فَذَکَرُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَی فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ

ترجمہ:
 ہم سے عمران بن میسرہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے خالد حذاء نے ابوقلابہ عبداللہ بن زید سے، انہوں نے انس رضی اللہ تعالی عنہ) سے کہ  (نماز کے وقت کے اعلان کے لیے)  لوگوں نے آگ اور ناقوس کا ذکر کیا۔ پھر یہود و نصاریٰ کا ذکر آگیا۔ پھر بلال (رضی اللہ تعالی عنہ) کو یہ حکم ہوا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت میں ایک ایک مرتبہ۔    🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 
پیش کردہ یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و جامعہ ام سلمہ جونیئر ہائی اسکول دریا آباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند ہمارے مدارس میں اپنے بچے اور بچیوں کے مستقبل کے لئے رابطہ قائم کریں
8009059597
8009968910


صحیح البخاری کتاب: اذان کا بیان باب: باب: اس بیان میں کہ اذان کیونکر شروع ہوئی۔ حدیث نمبر: 603  حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ ذَکَرُوا النَّارَ وَالنَّاقُوسَ فَذَکَرُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَی فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ  ترجمہ:  ہم سے عمران بن میسرہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے خالد حذاء نے ابوقلابہ عبداللہ بن زید سے، انہوں نے انس رضی اللہ تعالی عنہ) سے کہ  (نماز کے وقت کے اعلان کے لیے)  لوگوں نے آگ اور ناقوس کا ذکر کیا۔ پھر یہود و نصاریٰ کا ذکر آگیا۔ پھر بلال (رضی اللہ تعالی عنہ) کو یہ حکم ہوا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت میں ایک ایک مرتبہ۔    🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹  پیش کردہ یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و جامعہ ام سلمہ جونیئر ہائی اسکول دریا آباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند ہمارے مدارس میں اپنے بچے اور بچیوں کے مستقبل کے لئے رابطہ قائم کریں 8009059597 8009968910


 صحیح البخاری

کتاب: زکوۃ کا بیان

باب: باب: زکوٰۃ نہ ادا کرنے والے کا گناہ۔

حدیث نمبر: 1403


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قال حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَلَمْ يُؤَدِّ زَکَاتَهُ مُثِّلَ لَهُ مَالُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شُجَاعًا أَقْرَعَ لَهُ زَبِيبَتَانِ يُطَوَّقُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثُمَّ يَأْخُذُ بِلِهْزِمَتَيْهِ يَعْنِي بِشِدْقَيْهِ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا مَالُکَ أَنَا کَنْزُکَ ثُمَّ تَلَا لَا تَحْسِبَنَّ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ الْآيَةَبمااتهم الله من فضله هو خيرالهم بل هو شرالهم سيطوقون مابخلوا به يوم ا لقيامة


ترجمہ:

 ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ہاشم بن قاسم نے بیان کیا کہ ہم سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن دینار نے اپنے والد سے بیان کیا ‘ ان سے ابوصالح سمان نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے بیان کیا کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا کہ جسے اللہ نے مال دیا اور اس نے اس کی زکوٰۃ نہیں ادا کی تو قیامت کے دن اس کا مال نہایت زہریلے گنجے سانپ کی شکل اختیار کرلے گا۔ اس کی آنکھوں کے پاس دو سیاہ نقطے ہوں گے۔ جیسے سانپ کے ہوتے ہیں ‘ پھر وہ سانپ اس کے دونوں جبڑوں سے اسے پکڑ لے گا اور کہے گا کہ میں تیرا مال اور خزانہ ہوں۔ اس کے بعد آپ  ﷺ  نے یہ آیت پڑھی   اور وہ لوگ یہ گمان نہ کریں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں جو کچھ اپنے فضل سے دیا ہے وہ اس پر بخل سے کام لیتے ہیں کہ ان کا مال ان کے لیے بہتر ہے۔ بلکہ وہ برا ہے جس مال کے معاملہ میں انہوں نے بخل کیا ہے۔ قیامت میں اس کا طوق بنا کر ان کی گردن میں ڈالا جائے گا۔     

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

پیش کردہ 

یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم دریا آباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند

ہمارے مدارس میں بچوں اور بچیوں کے داخلے کے لئے رابطہ کریں 8009968910.8009059597


https://www.jamiaummesalma.com/2023/05/blog-post_27.html

صحیح البخاری  کتاب: زکوۃ کا بیان  باب: باب: زکوٰۃ نہ ادا کرنے والے کا گناہ۔  حدیث نمبر: 1403


صحیح البخاری
کتاب: غلام آزاد کرنے کا بیان
باب: باب: غلام آزاد کرنے کا ثواب۔
حدیث نمبر: 2517

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي وَاقِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ مَرْجَانَةَ صَاحِبُ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ قَالَ قَالَ لِي أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا رَجُلٍ أَعْتَقَ امْرَأً مُسْلِمًا اسْتَنْقَذَ اللَّهُ بِکُلِّ عُضْوٍ مِنْهُ عُضْوًا مِنْهُ مِنْ النَّارِ قَالَ سَعِيدُ بْنُ مَرْجَانَةَ فَانْطَلَقْتُ بِهِ إِلَی عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ فَعَمَدَ عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِلَی عَبْدٍ لَهُ قَدْ أَعْطَاهُ بِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ عَشَرَةَ آلَافِ دِرْهَمٍ أَوْ أَلْفَ دِينَارٍ فَأَعْتَقَهُ

ترجمہ:
 ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عاصم بن محمد نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے واقد بن محمد نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے علی بن حسین کے ساتھی سعید بن مرجانہ نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ (رضی اللہ تعالی عنہ ) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص نے بھی کسی مسلمان (غلام) کو آزاد کیا تو اللہ تعالیٰ اس غلام کے جسم کے ہر عضو کی آزادی کے بدلے اس شخص کے جسم کے بھی ایک ایک عضو کو دوزخ سے آزاد کرے گا۔ سعید بن مرجانہ نے بیان کیا کہ پھر میں علی بن حسین (زین العابدین (رضی اللہ تعالی عنہ) کے یہاں گیا (اور ان سے حدیث بیان کی) وہ اپنے ایک غلام کی طرف متوجہ ہوئے۔ جس کی عبداللہ بن جعفر دس ہزار درہم یا ایک ہزار دینار قیمت دے رہے تھے اور آپ نے اسے آزاد کردیا۔    
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
پیش کردہ یار محمد رضوی متعلم 
جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونیر ہائ اسکول دریا آباد میں
اپنے بچوں اور بچیوں کا روشن مستقبل کے لیے رابطہ قائم کریں۔
 8009059597 8009968910

جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونٸرہاٸی اسکول دریاآاباد ضلع بارہ بنکی یوپی


صحیح البخاری
کتاب: غلام آزاد کرنے کا بیان
باب: باب: سورج گرہن اور دوسری نشانیوں کے وقت غلام آزاد کرنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر: 2520

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَثَّامٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ کُنَّا نُؤْمَرُ عِنْدَ الْخُسُوفِ بِالْعَتَاقَةِ

ترجمہ:
 ہم سے محمد بن ابّوبکر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عثام نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہشام نے بیان کیا، ان سے فاطمہ بنت منذر نے بیان کیا اور ان سے اسماء بنت ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان کیا کہ ہمیں سورج گرہن کے وقت غلام آزاد کرنے کا حکم دیا جاتا تھا۔ صحیح البخاری
کتاب: غلام آزاد کرنے کا بیان
باب: باب: سورج گرہن اور دوسری نشانیوں کے وقت غلام آزاد کرنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر: 2520

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَثَّامٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ کُنَّا نُؤْمَرُ عِنْدَ الْخُسُوفِ بِالْعَتَاقَةِ

ترجمہ:
 ہم سے محمد بن ابی بکر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عثام نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہشام نے بیان کیا، ان سے فاطمہ بنت منذر نے بیان کیا اور ان سے اسماء بنت ابی بکر (رض) نے بیان کیا کہ ہمیں سورج گرہن کے وقت غلام آزاد کرنے کا حکم دیا جاتا تھا۔ 
 🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
 پیش کردہ یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ و جامعہ ام سلمہ جونیئر ہائی اسکول میں داخلہ کے لئے رابطہ قائم کریں 
8009059597.
8009968910

جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونٸرہاٸی اسکول دریاآاباد ضلع بارہ بنکی یوپی


صحیح البخاری
کتاب: علم کا بیان
باب: اس کے بارے میں جس نے علمی مسائل کے لیے اپنی آواز کو بلند کیا
حدیث نمبر: 60

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَکَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ تَخَلَّفَ عَنَّا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفْرَةٍ سَافَرْنَاهَا فَأَدْرَکَنَا وَقَدْ أَرْهَقَتْنَا الصَّلَاةُ وَنَحْنُ نَتَوَضَّأُ فَجَعَلْنَا نَمْسَحُ عَلَی أَرْجُلِنَا فَنَادَی بِأَعْلَی صَوْتِهِ وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنْ النَّارِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا

ترجمہ:
 ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے ابوبشر سے بیان کیا، انہوں نے یوسف بن ماہک سے، انہوں نے عبداللہ بن عمرو سے، انہوں نے کہا ایک سفر میں جو ہم نے کیا تھا نبی کریم ﷺ ہم سے پیچھے رہ گئے اور آپ ﷺ ہم سے اس وقت ملے جب (عصر کی) نماز کا وقت آن پہنچا تھا ہم (جلدی جلدی) وضو کر رہے تھے۔ پس پاؤں کو خوب دھونے کے بدل ہم یوں ہی سا دھو رہے تھے۔ (یہ حال دیکھ کر) آپ ﷺ نے بلند آواز سے پکارا دیکھو ایڑیوں کی خرابی دوزخ سے ہونے والی ہے دو یا تین بار آپ ﷺ نے (یوں ہی بلند آواز سے) فرمایا۔ 🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
پیش کردہ یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و جامعہ ام سلمہ ‌ جونیر ہائ اسکول میں اپنے بچے اور بچیوں کے داخلہ کےلیے رابطہ قائم کریں۔ پتا دریاآباد ضلع بارہ بنکی پوپی الہند 
8009059597
8009968910

صحیح البخاری کتاب: علم کا بیان باب: اس کے بارے میں جس نے علمی مسائل کے لیے اپنی آواز کو بلند کیا حدیث نمبر: 60  حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَکَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ تَخَلَّفَ عَنَّا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفْرَةٍ سَافَرْنَاهَا فَأَدْرَکَنَا وَقَدْ أَرْهَقَتْنَا الصَّلَاةُ وَنَحْنُ نَتَوَضَّأُ فَجَعَلْنَا نَمْسَحُ عَلَی أَرْجُلِنَا فَنَادَی بِأَعْلَی صَوْتِهِ وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنْ النَّارِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا  ترجمہ:  ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے ابوبشر سے بیان کیا، انہوں نے یوسف بن ماہک سے، انہوں نے عبداللہ بن عمرو سے، انہوں نے کہا  ایک سفر میں جو ہم نے کیا تھا نبی کریم  ﷺ  ہم سے پیچھے رہ گئے اور آپ  ﷺ  ہم سے اس وقت ملے جب  (عصر کی)  نماز کا وقت آن پہنچا تھا ہم  (جلدی جلدی)  وضو کر رہے تھے۔ پس پاؤں کو خوب دھونے کے بدل ہم یوں ہی سا دھو رہے تھے۔  (یہ حال دیکھ کر)  آپ  ﷺ  نے بلند آواز سے پکارا دیکھو ایڑیوں کی خرابی دوزخ سے ہونے والی ہے دو یا تین بار آپ  ﷺ  نے  (یوں ہی بلند آواز سے)  فرمایا۔  🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 پیش کردہ یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و جامعہ  ام سلمہ ‌ جونیر ہائ اسکول میں اپنے بچے اور بچیوں کے داخلہ  کےلیے رابطہ قائم کریں۔ پتا دریاآباد ضلع بارہ بنکی پوپی الہند  8009059597 8009968910

صحیح البخاری
کتاب: حوالہ کا بیان
باب: باب: کسی بھی نیک مرد کو مزدوری پر لگانا۔
حدیث نمبر: 2260

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي جَدِّي أَبُو بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَازِنُ الْأَمِينُ الَّذِي يُؤَدِّي مَا أُمِرَ بِهِ طَيِّبَةً نَفْسُهُ أَحَدُ الْمُتَصَدِّقِينَ

ترجمہ:
 ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے ابوبردہ یزید بن عبداللہ نے کہا کہ میرے دادا، ابوبردہ عامر نے مجھے خبر دی اور انہیں ان کے باپ ابوموسیٰ اشعری (رضی اللہ تعالی عنہ) نے کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا، امانت دار خزانچی جو اس کو حکم دیا جائے، اس کے مطابق دل کی فراخی کے ساتھ  (صدقہ ادا کر دے)  وہ بھی ایک صدقہ کرنے والوں ہی میں سے ہے۔ 
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
پیش کردا یار محمد رضا متعلم جامعہ   گلشن مدینہ سرتاج العلوم و جامعہ ام سلمہ جونیئر ہائی اسکول دریا آباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند ہمارے مدارس میں اپنے بچے اور بچیوں کے مستقبل کے لئے رابطہ قائم کریں 
8009059597
8009968910

ہمارے مدارس میں بچوں اور بچیوں کے داخلے کے لیے ہم کو طیبہ ضرور جانا ہے  کریں 8009968910.8009059597


صحیح البخاری
کتاب: عمرہ کا بیان
باب: باب: نبی کریم ﷺ نے کتنے عمرے کئے ہیں؟
حدیث نمبر: 1778

حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ حَسَّانٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ سَأَلْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ کَمْ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرْبَعٌ عُمْرَةُ الْحُدَيْبِيَةِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ حَيْثُ صَدَّهُ الْمُشْرِکُونَ وَعُمْرَةٌ مِنْ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ حَيْثُ صَالَحَهُمْ وَعُمْرَةُ الْجِعِرَّانَةِ إِذْ قَسَمَ غَنِيمَةَ أُرَاهُ حُنَيْنٍ قُلْتُ کَمْ حَجَّ قَالَ وَاحِدَةً

ترجمہ:
 ہم سے حسان بن حسان نے بیان کیا کہ ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے کہ  میں نے انس (رضی اللہ تعالی عنہ) سے پوچھا کہ نبی کریم  ﷺ  نے کتنے عمرے کئے تھے ؟ تو آپ نے فرمایا کہ چار، عمرہ حدیبیہ ذی قعدہ میں جہاں پر مشرکین نے آپ صلی  اللہ علیہ وسلم  کو روک دیا تھا، پھر آئندہ سال ذی قعدہ ہی میں ایک عمرہ قضاء جس کے متعلق آپ  ﷺ  نے مشرکین سے صلح کی تھی اور تیسرا عمرہ جعرانہ جس موقع پر آپ  ﷺ  نے غالباً حنین کی غنیمت تقسیم کی تھی، چوتھا حج کے ساتھ میں نے پوچھا اور نبی کریم  ﷺ  نے حج کتنے کئے ؟ فرمایا کہ ایک۔  🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 پیش کردا یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ  وجامعہ ام سلمہ جونیر ہائ اسکول دریا آباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند ہمارے مدارس میں اپنے بچے اور بچوں کے مستقبل کے لیے رابطہ  قائم کریں
8009059597
8009968910

صحیح البخاری کتاب: عمرہ کا بیان باب: باب: نبی کریم ﷺ نے کتنے عمرے کئے ہیں؟ حدیث نمبر: 1778  حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ حَسَّانٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ سَأَلْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ کَمْ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرْبَعٌ عُمْرَةُ الْحُدَيْبِيَةِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ حَيْثُ صَدَّهُ الْمُشْرِکُونَ وَعُمْرَةٌ مِنْ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ حَيْثُ صَالَحَهُمْ وَعُمْرَةُ الْجِعِرَّانَةِ إِذْ قَسَمَ غَنِيمَةَ أُرَاهُ حُنَيْنٍ قُلْتُ کَمْ حَجَّ قَالَ وَاحِدَةً  ترجمہ:  ہم سے حسان بن حسان نے بیان کیا کہ ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے کہ  میں نے انس (رضی اللہ تعالی عنہ) سے پوچھا کہ نبی کریم  ﷺ  نے کتنے عمرے کئے تھے ؟ تو آپ نے فرمایا کہ چار، عمرہ حدیبیہ ذی قعدہ میں جہاں پر مشرکین نے آپ صلی  اللہ علیہ وسلم  کو روک دیا تھا، پھر آئندہ سال ذی قعدہ ہی میں ایک عمرہ قضاء جس کے متعلق آپ  ﷺ  نے مشرکین سے صلح کی تھی اور تیسرا عمرہ جعرانہ جس موقع پر آپ  ﷺ  نے غالباً حنین کی غنیمت تقسیم کی تھی، چوتھا حج کے ساتھ میں نے پوچھا اور نبی کریم  ﷺ  نے حج کتنے کئے ؟ فرمایا کہ ایک۔  🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 پیش کردا یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ  وجامعہ ام سلمہ جونیر ہائ اسکول دریا آباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند ہمارے مدارس میں اپنے بچے اور بچوں کے مستقبل کے لیے رابطہ  قائم کریں 8009059597 8009968910



صحیح البخاری
کتاب: خرچ کرنے کا بیان
باب: بال بچوں پر خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان اور لوگ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ کیا خرچ کریں، آپ کہہ دیجئے کہ ضرورت سے زائد مال، اسی طرح اللہ تمہارے لئے اپنی نشانیاں بیان کرتا ہے شاید کہ تم دنیا اور آخرت میں غور وفکر اور حسن نے کہا کہ عفو سے مراد ضرورت سے زائد مال ہے
حدیث نمبر: 5351

حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيَّ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ فَقُلْتُ عَنْ النَّبِيِّ فَقَالَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَنْفَقَ الْمُسْلِمُ نَفَقَةً عَلَی أَهْلِهِ وَهُوَ يَحْتَسِبُهَا کَانَتْ لَهُ صَدَقَةً

ترجمہ:
 ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عدی بن ثابت نے بیان کیا کہا میں نے عبداللہ بن یزید انصاری سے سنا اور انہوں نے ابومسعود انصاری (رضی اللہ تعالی عنہ) سے (عبداللہ بن یزید انصاری نے بیان کیا کہ) میں نے ان سے پوچھا کیا تم اس حدیث کو نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہو۔ انہوں نے کہا کہ جی ہاں، نبی کریم ﷺ سے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب مسلمان اپنے گھر میں اپنے جورو بال بچوں پر اللہ کا حکم ادا کرنے کی نیت سے خرچ کرے تو اس میں بھی اس کو صدقے کا ثواب ملتا ہے۔   
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
پیش کردہ یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ سر تاج لعلوم و جامعہ ام سلمہ جونیئر ہائی اسکول دریاباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند۔ ہمارے مدارس میں اپنے بچے اور بچیوں کے مستقبل کے لیے رابطہ قائم کریں 
8009059597
8009968910

صحیح البخاری کتاب: خرچ کرنے کا بیان باب: بال بچوں پر خرچ کرنے کی فضیلت کا بیان اور لوگ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ کیا خرچ کریں، آپ کہہ دیجئے کہ ضرورت سے زائد مال، اسی طرح اللہ تمہارے لئے اپنی نشانیاں بیان کرتا ہے شاید کہ تم دنیا اور آخرت میں غور وفکر اور حسن نے کہا کہ عفو سے مراد ضرورت سے زائد مال ہے حدیث نمبر: 5351  حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيَّ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ فَقُلْتُ عَنْ النَّبِيِّ فَقَالَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَنْفَقَ الْمُسْلِمُ نَفَقَةً عَلَی أَهْلِهِ وَهُوَ يَحْتَسِبُهَا کَانَتْ لَهُ صَدَقَةً  ترجمہ:  ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عدی بن ثابت نے بیان کیا کہا میں نے عبداللہ بن یزید انصاری سے سنا اور انہوں نے ابومسعود انصاری (رضی اللہ تعالی عنہ) سے  (عبداللہ بن یزید انصاری نے بیان کیا کہ)  میں نے ان سے پوچھا کیا تم اس حدیث کو نبی کریم  ﷺ  سے روایت کرتے ہو۔ انہوں نے کہا کہ جی ہاں، نبی کریم  ﷺ  سے کہ آپ  ﷺ  نے فرمایا کہ جب مسلمان اپنے گھر میں اپنے جورو بال بچوں پر اللہ کا حکم ادا کرنے کی نیت سے خرچ کرے تو اس میں بھی اس کو صدقے کا ثواب ملتا ہے۔    🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 پیش کردہ یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ سر تاج لعلوم  و جامعہ ام سلمہ جونیئر ہائی اسکول دریاباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند۔     ہمارے مدارس میں اپنے بچے اور بچیوں کے مستقبل کے لیے رابطہ قائم کریں  8009059597 8009968910

صحیح البخاری
کتاب: نماز استسقاء
باب: نبی ﷺ کا یہ دعا کرنا کہ اس کو یوسف (علیہ السلام) کے قحط کے سال کی طرح ان کے (کفار قریش کے) لئے بنا دیجئے
حدیث نمبر: 1007

حدثناالحميدي قال حدثنا سفيان عن الأعمش عن أبی الضحی عن مسروق عن عبد الله ح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا رَأَی مِنْ النَّاسِ إِدْبَارًا قَالَ اللَّهُمَّ سَبْعٌ کَسَبْعِ يُوسُفَ فَأَخَذَتْهُمْ سَنَةٌ حَصَّتْ کُلَّ شَيْئٍ حَتَّی أَکَلُوا الْجُلُودَ وَالْمَيْتَةَ وَالْجِيَفَ وَيَنْظُرَ أَحَدُهُمْ إِلَی السَّمَائِ فَيَرَی الدُّخَانَ مِنْ الْجُوعِ فَأَتَاهُ أَبُو سُفْيَانَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّکَ تَأْمُرُ بِطَاعَةِ اللَّهِ وَبِصِلَةِ الرَّحِمِ وَإِنَّ قَوْمَکَ قَدْ هَلَکُوا فَادْعُ اللَّهَ لَهُمْ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَأْتِي السَّمَائُ بِدُخَانٍ مُبِينٍ إِلَی قَوْلِهِ إِنَّکُمْ عَائِدُونَ يَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَةَ الْکُبْرَی إِنَّا مُنْتَقِمُونَ فَالْبَطْشَةُ يَوْمَ بَدْرٍ وَقَدْ مَضَتْ الدُّخَانُ وَالْبَطْشَةُ وَاللِّزَامُ وَآيَةُ الرُّومِ

ترجمہ:
 ہم سے امام حمیدی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے سلیمان اعمش نے، ان سے ابوالضحی نے، ان سے مسروق نے، ان سے عبداللہ بن مسعود نے  (دوسری سند)  ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے جریر بن عبدالحمید نے منصور بن مسعود بن معتمر سے بیان کیا، اور ان سے ابوالضحی نے، ان سے مسروق نے، انہوں نے بیان کیا کہ  ہم عبداللہ بن مسعود (رضی اللہ تعالی عنہ) کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ نے فرمایا کہ نبی کریم  ﷺ  نے جب کفار قریش کی سرکشی دیکھی تو آپ  ﷺ  نے بددعا کی اللهم سبع کسبع يوسف کہ اے اللہ ! سات برس کا قحط ان پر بھیج جیسے یوسف (علیہ السلام) کے وقت میں بھیجا تھا چناچہ ایسا قحط پڑا کہ ہر چیز تباہ ہوگئی اور لوگوں نے چمڑے اور مردار تک کھا لیے۔ بھوک کی شدت کا یہ عالم تھا کہ آسمان کی طرف نظر اٹھائی جاتی تو دھویں کی طرح معلوم ہوتا تھا آخر مجبور ہو کر ابوسفیان حاضر خدمت ہوئے اور عرض کیا کہ اے محمد  ( ﷺ  ) ! آپ لوگوں کو اللہ کی اطاعت اور صلہ رحمی کا حکم دیتے ہیں۔ اب تو آپ ہی کی قوم برباد ہو رہی ہے، اس لیے آپ اللہ سے ان کے حق میں دعا کیجئے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس دن کا انتظار کر جب آسمان صاف دھواں نظر آئے گا آیت انکم عائدون تک  (نیز)  جب ہم سختی سے ان کی گرفت کریں گے  (کفار کی)  سخت گرفت بدر کی لڑائی میں ہوئی۔ دھویں کا بھی معاملہ گزر چکا  (جب سخت قحط پڑا تھا)  جس میں پکڑ اور قید کا ذکر ہے وہ سب ہوچکے اسی طرح سورة الروم کی آیت میں جو ذکر ہے وہ بھی ہوچکا۔   🌹🌹🌹🌹🌹
پیش کردہ یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و جامعہ ام سلمہ جونیئر ہائی اسکول دریا آباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند ہمارے مدارس میں اپنے بچے اور بچیوں کے مستقبل کیلئے رابطہ قائم کریں 
8009059597
8009968910

صحیح البخاری کتاب: نماز استسقاء باب: نبی ﷺ کا یہ دعا کرنا کہ اس کو یوسف (علیہ السلام) کے قحط کے سال کی طرح ان کے (کفار قریش کے) لئے بنا دیجئے حدیث نمبر: 1007  حدثناالحميدي قال حدثنا سفيان عن الأعمش عن أبی الضحی عن مسروق عن عبد الله ح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا رَأَی مِنْ النَّاسِ إِدْبَارًا قَالَ اللَّهُمَّ سَبْعٌ کَسَبْعِ يُوسُفَ فَأَخَذَتْهُمْ سَنَةٌ حَصَّتْ کُلَّ شَيْئٍ حَتَّی أَکَلُوا الْجُلُودَ وَالْمَيْتَةَ وَالْجِيَفَ وَيَنْظُرَ أَحَدُهُمْ إِلَی السَّمَائِ فَيَرَی الدُّخَانَ مِنْ الْجُوعِ فَأَتَاهُ أَبُو سُفْيَانَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّکَ تَأْمُرُ بِطَاعَةِ اللَّهِ وَبِصِلَةِ الرَّحِمِ وَإِنَّ قَوْمَکَ قَدْ هَلَکُوا فَادْعُ اللَّهَ لَهُمْ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَأْتِي السَّمَائُ بِدُخَانٍ مُبِينٍ إِلَی قَوْلِهِ إِنَّکُمْ عَائِدُونَ يَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَةَ الْکُبْرَی إِنَّا مُنْتَقِمُونَ فَالْبَطْشَةُ يَوْمَ بَدْرٍ وَقَدْ مَضَتْ الدُّخَانُ وَالْبَطْشَةُ وَاللِّزَامُ وَآيَةُ الرُّومِ  ترجمہ:  ہم سے امام حمیدی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے سلیمان اعمش نے، ان سے ابوالضحی نے، ان سے مسروق نے، ان سے عبداللہ بن مسعود نے  (دوسری سند)  ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے جریر بن عبدالحمید نے منصور بن مسعود بن معتمر سے بیان کیا، اور ان سے ابوالضحی نے، ان سے مسروق نے، انہوں نے بیان کیا کہ  ہم عبداللہ بن مسعود (رضی اللہ تعالی عنہ) کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ نے فرمایا کہ نبی کریم  ﷺ  نے جب کفار قریش کی سرکشی دیکھی تو آپ  ﷺ  نے بددعا کی اللهم سبع کسبع يوسف کہ اے اللہ ! سات برس کا قحط ان پر بھیج جیسے یوسف (علیہ السلام) کے وقت میں بھیجا تھا چناچہ ایسا قحط پڑا کہ ہر چیز تباہ ہوگئی اور لوگوں نے چمڑے اور مردار تک کھا لیے۔ بھوک کی شدت کا یہ عالم تھا کہ آسمان کی طرف نظر اٹھائی جاتی تو دھویں کی طرح معلوم ہوتا تھا آخر مجبور ہو کر ابوسفیان حاضر خدمت ہوئے اور عرض کیا کہ اے محمد  ( ﷺ  ) ! آپ لوگوں کو اللہ کی اطاعت اور صلہ رحمی کا حکم دیتے ہیں۔ اب تو آپ ہی کی قوم برباد ہو رہی ہے، اس لیے آپ اللہ سے ان کے حق میں دعا کیجئے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس دن کا انتظار کر جب آسمان صاف دھواں نظر آئے گا آیت انکم عائدون تک  (نیز)  جب ہم سختی سے ان کی گرفت کریں گے  (کفار کی)  سخت گرفت بدر کی لڑائی میں ہوئی۔ دھویں کا بھی معاملہ گزر چکا  (جب سخت قحط پڑا تھا)  جس میں پکڑ اور قید کا ذکر ہے وہ سب ہوچکے اسی طرح سورة الروم کی آیت میں جو ذکر ہے وہ بھی ہوچکا۔   🌹🌹🌹🌹🌹 پیش کردہ یار محمد رضوی متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و جامعہ ام سلمہ جونیئر ہائی اسکول دریا آباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند ہمارے مدارس میں اپنے بچے اور بچیوں کے مستقبل کیلئے رابطہ قائم کریں  8009059597 8009968910




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے