ذرا بیدار ہوجاوء کہ شب رحمت کی آئی ہے


ذرا بیدار ہوجاوء کہ شب رحمت کی آئی ہے


ذرا بیدار ہوجاوء کہ شب رحمت کی آئی ہے
سوئے مسجد چلے آوء کہ شب رحمت کی آئی ہے

ہزاروں شب پہ بھاری ہے یہ شب پیارے مسلمانو 
گنہ تم اپنے بخشاوء کہ شب رحمت کی آئی ہے

نمازیں جو قضا کیں ہیں ادا کرنے میں لگ جاوء 
گنہ سے پاک ہوجاوء کہ شب رحمت کی آئی ہے

خفا جو لوگ ہیں تم سے منالو ان کو اب جاکر 
گلے بھی دل سے مل جاوء کہ شب رحمت کی آئی ہے

نہ ہوگی مغفرت امشب کسی بھی بوڑھے زانی کی 
خدارا باز آجاوء کہ شب رحمت کی آئی ہے

منافق تو فضیلت کا نہیں امشب کی قائل ہے
اسے کہنا کہ سوجاوء کہ شب رحمت کی آئی ہے

ستانا چھوڑ دو ماں باپ بھائی بہن یاروں کو
ارے اب نیک بن جاوء کہ شب رحمت کی آئی ہے

دعائیں مانگنے کے واسطے اللہ کے گھر میں 
مسلمانو چلے آوء کہ شب رحمت کی آئی ہے

اگر اللہ نے چاہا تمھاری مغفرت ہوگی 
مگر طائب تو ہوجاوء کہ شب رحمت کی آئی ہے

گھروں میں تم بھی ذکراللہ میں اکثر مگن رہنا 
مری بہنو مری ماوء کہ شب رحمت کی آئی ہے

نمازیں جو قضا کرتے ہیں روزے چھوڑ دیتے ہیں 
اے گوہر ان کو سمجھاوء کہ شب رحمت کی آئی

آفتاب عالم گوہر قادری واحدی خادم جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن گلشن سرتاج العلوم و ام سلمہ جونٸرہاٸی اسکول دریاآاباد ضلع بارہ بنکی یوپی الہند مقیم حال دبئ متحدہ عرب امارات ہمارے مدارس میں بچوں اور بچیوں کے داخلے کے لئے رابطہ کریں موبائل نمبر
 8009968910.8009059597 



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے