کلام نمبر 164 یہ کہاں سے بہار آئی رمضان میں


کلام نمبر 
164

*ذرا ثواب کی نیت سے اس کو شیئر کریں* 
*خلوص،پیار،محبت سے اس کو شیئر کریں*

*عنقریب شائع ہونے والا مجموعہ*
* *انتخاب گوہر* ****
کلام نمبر164
*پڑھ کر مرے اشعار ذرا غور سے دیکھیں*
*ایطائے جلی عیب تنافر تو نہیں ہیں*

یہ کہاں سے بہار آئی رمضان میں 
ہرطرف ہے جو رعنائی رمضان میں

رحمتوں کی گھٹا چھائی رمضان میں 
برکتوں کی بہار آئی رمضان میں

بھول کر بھی نہ روزہ کوئی چھوڑنا  
زندگی بھر مرے بھائی رمضان میں

جامعہ ام سلمہ پہ کردو کرم 
اپنا آقائی مولائی رمضان میں

وقت لہو و لعب میں نہ ضائع کرو 
بس عبادت کرو بھائی رمضان میں

ایسا لگتا ہے اب مسجدوں کی طرف 
ساری خلقت امنڈ آئی رمضان میں

مرتے دم تک نہ چھوڑیں گے روزہ نماز 
ہم نے دل سے قسم کھائی رمضان میں

خوب دیتے ہیں غرباء کو صدقہ زکوۃ 
شاہ بطحی کے شیدائی رمضان میں
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم 

حشر میں وہ ندامت اٹھائیں گے سب
جو بڑھاتے ہیں مہنگائی رمضان میں

بھول کر بھی قضا کرکے روزہ کوئی 
ہو ہماری نہ رسوائی رمضان میں

دن میں دیکھا کسی کو جو کھاتے ہوئے
 روح گوہر کی تھرائی رمضان میں

آفتاب عالم گوہرقادری واحدی خادم جامعہ ام سلمہ وجامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم دریاآباد بارہ بنکی یوپی مقیم حال دبئ متحدہ عرب امارات 
+971559433086
ہمارے مدارس میں بچوں اور بچیوں کے داخلے کےلئے ان نمبرات پر رابطہ کریں 👇

8009968910.8009059597 



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے