کسی کو قرآن پاک سکھانا کیسا؟؟؟ از ✍🏻 فضیلۃ الشیخ حضرت علامہ مولانا مفتی منظور احمد یار علوی دامت برکاتہم العالیہ

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام
کسی کو قرآن پاک سکھانا کیسا ہے  حدیث شریف کی روشنی جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا

سائل
جاوید اختر
==================

الجواب ھوالموفق للحق والصواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ربّ کے پیارے حبیب، حبیبِ لبیب، حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:"خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ" تم میں سے بہتر وہ ہے، جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔"
(بخاری، کتاب فضائل القرآن، باب خَیْرُکُمْ مَنْ ۔۔ 3/410، حدیث5028)
اس حدیث پاک کے تحت حضرت علامہ مُلّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:"وہ مؤمنین میں سب سے فضیلت والا ہے۔"مزید آگے چل کر فرماتے ہیں"طیبی نے کہا: لوگوں میں سے تعلیم و تعلم کے اعتبار سے بہتر قرآن کی تعلیم دینا اور اس کو سیکھنا ہے۔"
(مرقاۃ المناجیح، شرح مشکاۃ المصابیح، فضائل القرآن، ج4، ص 612، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)
اسی حدیث کے تحت حضرت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:"قرآن سیکھنے سکھانے میں بہت وُسعت ہے، بچوں کو قرآن کے ہجے روزانہ سکھانا، قاریوں کا تجوید سیکھنا سکھانا، علماء کا قرآنی احکام بذریعہ حدیث وفقہ سیکھنا سکھانا، صوفیائے کرام کا اَسرار و رموز بسلسلہ طریقت سیکھنا سکھانا سب قرآن ہی کی تعلیم ہے، صرف الفاظِ قرآن کی تعلیم مُراد نہیں۔(مراۃ المناجیح، شرح مشکاۃ المصابیح، ج3، ص 323)
اللہ تعالی ہمیں تعلیم قرآن عام کرنے کی توفیق عطا فرمائے
 آمین یارب العلمین 
بجاہ سیدالمرسلین
علیہ افضل التسلیم

کتبہ 

منظوراحمد یارعلوی
خادم الافتاء والتدریس 
دارالعلوم اہلسنت برکاتیہ
گلشن نگر جوگیشوری 
ممبئی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے