کلامِ دلکش نظامی گوپال گنجوی


بزم آفتاب ملت میں کہی گئی نعت پاک 
کوئی اندر سے محبوب خدا کا نام لیتا ہے
مجھے لگتا ہے اندر کا مرے انسان زندہ ہے

وہیں امداد کو میری وہ  آئے ہیں مدینے  سے
جہاں میں نے مصیبت میں شہ دیں کو پکارا ہے

بلاوا  کب ہمارا  آئے گا شہر مدینہ سے 
" شہا رخت  سب حاجیوں  نے  باندھ رکھا  ہے "

شفا پا کر مریضِ باوفا یہ کہہ اٹھا  فورا
شہ کونین کے جیسا کہاں کوئی مسیحا ہے

ہمیں بھاتی نہیں رعنایِ دنیا کسی صورت
ہماری آنکھوں میں جب سے بسا شہر مدینہ ہے

حصار بغض ونفرت میں بھی رہ کر مست وبیخود ہوں
یہ سارا عشق سلطان دوعالم کا کرشمہ ہے

خزاں کی زد میں یہ آہی نہیں سکتا کبھی دلکش
مرے باغ یقیں کو لُطفِ شاہ دیں  نے سینچا ہے

                  نتیجہء فکر 

دلکش نظامی گوپال گنجوی بہار

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے