سرتاج الشعرا حکیم ملت شاعر فطرت حضرت سرتاج احمد صاحب قبلہ مدظلہ النورانی سے بندہء عاجز کی التماس ہے کہ آپ اپنا چمکتا دمکتا ہوا کلام ارسال بزم کریں اور استفادہ کا موقع عنایت کریں۔۔۔۔۔

سرتاج الشعرا حکیم ملت شاعر فطرت 
حضرت سرتاج احمد صاحب قبلہ مدظلہ النورانی سے 

بندہء عاجز کی التماس ہے کہ آپ اپنا چمکتا دمکتا ہوا کلام ارسال بزم کریں اور استفادہ کا موقع عنایت کریں۔۔۔۔۔

بزم حضور آفتاب ملت دریا آباد بارہ بنکی کے زیر اہتمام بارہویں شریف کے پر بہار موقع پر ہونے والا مشاعرہ میں کہا گیا مکمل کلام

مصطفے صل علی آئے زمانے کے لئے
علم پھیلانے ، جہالت کو مٹانے کے لیے

آ گۓ شکل بشر میں رحمت الللعالمیں
بس یہ کافی ہو گیا ہے مسکرانے کے لئے

نیند میں غفلت کی جو سوۓ ہوۓ تھے آج تک
آگئے شاہ ہدی ان کو جگانے کے لئے

موت نے پہنا ہے اٹھ کر پھر لباس زندگی
جلوۂ عشق نبی دل میں بسانے کےلئے

دیکھ کر آقا کا چہرہ یہ حلیمہ کہہ اٹھیں 
یہ دیا کافی ہے گھر میں بس جلانے کے لئے

چار یار مصطفے ہوآپ پر لاکھوں سلام
آگئے ہیں آپ بھی سرکو کٹانے کے لئے

خاک کے ذروں میں بھی اک جشن کا ماحول ہے 
کربلا شبیر آئے ہیں سجانے کے لئے

رو رہے تھے جو بھی اے سرتاج! اپنے درد میں
آۓ ان سب کو شہ طیبہ ہنسانے کے لئے

سرتاج احمد شحنہ مؤ سکندرپور امبیڈکر نگر یو پی 
9670154554

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے