شاعر ذیشان نقیب ہندوستان حضرت علامہ مولانا حافظ و قاری محبوب شبنم رضوی مہسی شریف اپنا کلام احباب کی نذر کئے۔۔۔۔۔

شاعر ذیشان نقیب ہندوستان حضرت علامہ مولانا حافظ و قاری محبوب شبنم رضوی مہسی شریف 
اپنا کلام احباب کی نذر کئے۔۔۔۔۔

*برائے بزم حضور آفتاب ملت*
*بارہویں شریف کے پر بہار موقع پر*
*کہا گیا بحری کلام*

افاعیل۔۔۔۔۔ فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن/فاعلات
بحر۔۔۔۔۔ رمل مثمن محذوف

روشنی ہر سمت چھائی ان کے آ جانے کے بعد
تیرگی کو موت آئی ان کے آ جانے کے بعد

ان کی آمد پر فقط ابلیس ہی مغموم تھا
اور خوش تھی کل خدائی ان کے آ جانے کے بعد

اہلِ ایماں کہہ رہے ہیں اس میں کوئی شک نہیں
ہم نے ہے ہر چیز پائی ان کے آ جانے کے بعد

بعدِ پیدائش ہی زندہ دفن کر دیتے تھے لوگ
بیٹی گھر گھر مسکرائی ان کے آ جانے کے بعد

ہر یتیم و غمزدہ اور مفلس و نادار کو
مل گئی غم سے رہائی ان کے آ جانے کے بعد

عاصیوں کے رخ پہ رب العالمیں کے فضل سے
خندہ زن ہے پارسائی ان کے آ جانے کے بعد

ہے زبانِ خلق پر اھلا و سھلا مرحبا
ساری دنیا مسکرائی ان کے آ جانے کے بعد

گھولتی ہے مرحبا مخلوق کے کانوں میں رس
لذتِ نغمہ سرائی ان کے آ جانے کے بعد

شبنمِ ناچیز پڑھ کر دیکھ لو تاریخ تم 
زندگی ہے لہلہائی ان کے آ جانے کے بعد 

بندہء عاجز وناکارہ۔۔۔۔۔
*شبنم رضوی مہسی شریف*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے