کلامِ متینی Kalam e mateeni

برائے بزمِ حضور آفتابِ ملت
پڑھ کے مجھ کو کلام خدا عید میں
منفرد آیا کیف ومزہ عید میں

خوب کر حمد رب العلیٰ عید میں
ساتھ ہی مدحت مصطفیٰ عید میں

بخش کر رب ہمیں لیلة الجائزہ
خوب دیتا ہے اجر و جزا عید میں

کر لیے اس کے روزے خدا نے قبول
جس نے فطرہ ادا کر دیا عید میں

ایک دوجے کو آپس میں ملتے ہوئے
دیکھ کر دل مرا خوش ہوا عید میں

ترک کر دے سبھی گندی عادات کو
دل سے بغض وعداوت مٹا عید میں

ہر قدم پر جو دے درس عشق و وفا
ایسا مل جائے حق آشنا عید میں

راضی ہوجائے گا تجھ سے ربِّ قدیر
اپنے اعمال بہتر بنا عید میں

میری ماں میرے حق میں دعا کر یہی
راضی ہوجائے مجھ سے خدا عید میں

رب نے موقع عطا بے بہا ہے کیا
بخشوا اپنی ساری خطا عید میں

خوش نظر کیوں نہ آئیں متینی سبھی
خوشنما ہوگئی ہے فضا عید میں

شاداب متینی علیمی واپی گجرات

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے