Kalam ‎e ‎mateeni ‎کلامِ ‏متینی

حمدِ باری تعالیٰ
برائے بزمِ حضور آفتابِ ملت
109واں مشاعرہ
کن سے کل ارض و سماوات بنانا تیرا
ہے پرے عقل سے ہر ایک کرشمہ تیرا

تو ھے خلّاقِ دوعالم تو ہے سب کامالک
نام ہر شئے پہ لکھا ہے مرے مولیٰ تیرا

قدسی و جن و بشر ماہ و نجوم و خورشید
کرتے ہیں سب ہی بیاں وصف حمیدہ تیرا

تو کھلاتا ہے پلاتا ہے جلاتا ہے توہی
ہے کَس و ناکَس و مجبور پہ سایہ تیرا

کوششیں کرلے کوئی لاکھ گرانے کی اسے
گر نہیں سکتا کھبی جو ہے سنبھالا تیرا

مجھ گنہگار پہ رحمت کی نظر فرمادے
تو مرا خالق و مالک میں ہوں بندہ تیرا

تیری رحمت ہے جو امید بندھا دیتی ہے
کبھی مایوس نہیں کرتا بھروسہ تیرا

زندگی میں مجھے توفیق خدایا دے دے
چشمِ پرنم سے کبھی دیکھ لوں کعبہ تیرا

بخش توفیق متینی کو اے ربِّ اکبر
یہ یونہی کرتا رہے ذکر ہمیشہ تیرا


شاداب متینی علیمی سدھارتھ نگری
مقیم حال واپی گجرات

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے