فاتح آگرہ کی نصیحت

السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالی و برکاتہ 
جب انسان عالم روحانیت کا مسافر بنتا ہےاور دنیا کے خرافات سے بچ کر ذکر واذکار کو زادراہ و توشۂ آخرت بنانے کی سعی میں مصروف ہوجاتا ہے تو ازلی دشمن شیطان لعین درد شکم کا شکار ہوکر مسلسل اسے گمراہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہوجاتا ہے،
یہ سچائی جب چاہیں جہاں چاہیں دیکھ سکتے ہیں، 
آج بفضلہ تعالی خرافات کی دنیا کو قریب سے قریب کرنے والی سائنسی ایجادات کی اہم ایجاد موبائل ہے،جس کے ذریعہ ہماری نسلوں کی کردار کشی بہت آسانی سے ہورہی ہے،
مگر  قربان جائیں رب کی رحمت پر جس نے اپنے محبوب عظیم کے صدقے میں انہیں خرافات کو پروان چڑھانے والی چیز موبائل ہی کو ہماری اصلاح   و نیکیوں کو گلشن کو ہریالی بخشنے کا بہترین ذریعہ بنادیا،
اب یہ ہمارے اوپر ہے کہ ہم کس قدر رب کی اس رحمت عظیم کو اپنے دامن میں سمیٹ سکتے ہیں اور موبائل کے ذریعے تبلیغ کا کام انجام دے سکتے ہیں ،
فی الحال نیکیوں کا ایک حسین ذریعہ نعت رسول کی محفلیں ہیں ،جو موبائل کی اسکرین کو نعت رسول کے مقدس الفاظ وجملے سے مزیّںن کئے ہیں ،
استاذ شعرا کی سرپرستی میں نعت رسول کہنے کی چاہت نے نہ جانے کتنے کو شاعری کی عظیم دولت لازوال عطا کردی ہے، ایسے میں جب کہ ہر شخص عشق رسالت میں سرشار صبح وشام نعت رسول کہنے میں مصروف ہے،اور ایمان کی جان، حبیبِ رحمان کے کی بارگاہ میں نذرانۂ غلامی پیش کرنے میں شب وروز کی مصروفیت شیطان لعین کے لئے درد سر بنی ہوئی ہے، اس لئے ہر ممکن بزم عقیدت کی زینت، معزز ومعتبر علمائے کرام و شعرائے عظام کے دلوں کو ایک دوسرے سے پراگندہ کرنے اور غلط فہمی کی بیج بونے کی ہر ممکن کوشش کررہاہے ،جس میں سب سے بڑا ہتھیار گھمنڈ وتکبر پیدا کردینا، کسی کی اصلاح پر سبکی محسوس کروانا، غلطی سے بھی کہیں غلط ہوگیا تو اسے تسلیم نہ کرنے دینا،بلاوجہ کے بحث و مباحثہ کاسلسلہ شروع کروادینا غرضیکہ ہر وہ کام کررہاہے جس سے آپسی تعلقات بگڑ جائیں اور دلوں کا موسمِ بہار خزاں میں تبدیل ہوجائے،

اور ملعون شیطان بہت حد تک ہماری ناسمجھی یا انانیت کی بنیاد پر کامیاب بھی ہوجاتاہے، اس لئے میں مؤدّبانہ تمام معزز ومستند باوقار علمائے کرام و شعرائے عظام سے گذارش کرونگا کہ اگر کہیں سہی اعتراض ہوتو اسے سمجھیں اور کہیں غلطی واضح ہوتو اسے تسلیم کرلیں تو ان شاءاللہ تعالی بزم کے ساتھ ساتھ ہمارے دل ودماغ بھی مطمئن اور خوش گوار رہینگے، 
اور جب کبھی ملعون شیطان کسی بات پر برافروختہ کرے تو ربّ العزت کی بارگاہ میں حاضری اور جواب دہی کا سوچ کر ہمیں کانپ جانا چاہیئے کہ ہماری غلطیوں کی پکڑ ربّ العزت نے نے کرلیا تو کیا ہوگا ،

*کرو مہربانی  تم  فرش زمیں پر*
*خدا مہرباں ہوگا عرش بریں پر*

جلدی ناراض نہ ہوا کریں عذر قبول کرلیا کریں  اور مجھ جیسے کم علم و بے ہنر کی اصلاح نرمی سے کرنے کی کوشش کریں تاکہ مصلح کا اخلاق دیکھ کر اصلاح حاصل کرنے والوں کا دائرہ وسیع ہوتا چلا جائے ،

اللہ تعالی اہلبیت اطہار کے صدقے میں ہم تمامی اہلسنت کو گھمنڈ وتکبر حسد اور جلن جیسی ناپاک بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہوئے حسن اخلاق عاجزی وانکساری اتحاد واتفاق جیسی عظیم نعمتوں سے مالامال فرمائے،   آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم 

گدائے مفتی اعظم وسرکار محبی
 محمد ارشد الرحمن قادری پوکھریروی آگرہ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے