شہزاۂ فریدی محمودی حضرت حافظ و قاری محمد شوقین شوق فریدی صاحب قبلہ دامت برکاتہم العالیہ خانقاہ فریدیہ جوگیا شریف کھگڑیا

(13)

تحفے میں کردگار نے آقا کو دی نماز
معراج ، مومنوں کے لیے بن گئی نماز

بخشش خدا سے حشر میں کروائے گی نماز
خلد بریں کی راہ پہ لے جائے گی نماز

ہوتا ہے جو بھی شخص وفادار مصطفٰی
کرتا نہیں ہے پھر وہ قضا کوئی بھی نماز

مشکل میں بھی پڑے ہوں مگر چھوڑتے نہیں
مومن کی شان جان ہے اور زندگی نماز

سجدے میں سر جھکاؤں تو محشر میں ہی اٹھوں
لکھ دے خدا نصیب میں ایسی کوئی نماز 

صہبا میں جب رسول نے سورج بلادیا
پھر کیوں قضا کریں مرے مولا علی نماز

پڑھتے نہیں نمازیں ولی کیسے مان لوں 
کرتے نہیں ہیں ترک خدا کے ولی نماز

حسرت یہی ہے دل میں اے سلطان دوجہاں 
 در پر تمہارے کاش پڑھوں آخری نماز

دل میں لگا ہے زنگ تو مسجد کی سمت چل 
اے شوق دور کرتی ہے سب تیرگی نماز

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے