*ماشاءاللہ ادیب البیان فصیح السان جانشین رفیق العماء شان لکھیم پور وجان لکھیم پور حضرت علامہ مولانا محمد یونس رضا رفیقی صاحب قبلہ دامت برکاتہم العالیہ بانئ جامعہ رضویہ رفیقیہ و جامعہ رابعہ لکھیم پور کھیری کا لکھا ہوا مضمون جامعہ ام سلمہ وجامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونیرہائی اسکول دریاآباد کے زیراہتمام منعقد ہونے والے ‏🌹 ‎*طرحی مشاعرہ دریاآباد* ‏🌹 ‎*کے منتظمین کے مالی تعاون سے شائع ہونے جارہا ہے شائع ہونے والی کتاب کا نام🌹 ‎سوغات سادات*🌹 ‎*ان شاءاللہ عنقریب منظرعام ہوگی* *نمبر 76**مصرع طرح**آپ اکدن سیدوں کا آکے جلوہ دیکھئے*https://www.facebook.com/2390957991188788/posts/2746395298978387/🌹🌹🌹🌹🌹

عظمت اہل بیت

عظمت اہل بیت


عظمت اہل بیت
عظمت اہل بیت 
لی خمسۃ اطفی بہا حر الواباء الحاطمۃ
المصطفیٰ والمرتضیٰ وابناہما و الفاطمہ
اہل بیت عظام و سادات کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی محبت، ان سے نسبت و وابستگی بلا شبہ سرمایہء گراں قدر ہے،بیش بہا خزینہ ہے، خودصحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے اس پاک نسبت کا احترام کیا، عظمت دی، سروں پر رکھا، دلوںمیں بٹھایامصنفین و مؤلفین نے جن کو موضوع سخن و عنوان باب منتخب کیا، مقررین و خطبا ءنے ان کی عظمتوں کو سراہا، ادبا و شعرأنے جن کی ارادت کو باعث فخر اور تو شۂ آخرت مانا، گویا ہر ایک نے اپنے اپنے انداز میں انہیں خراج تحسین و تبریک پیش کیا، بندگان خدا نے بارگاہ رسالت مآبﷺ کے لئے ا نہیں وسیلہ بنایا، دعائیں کیں، التجائیں کیں، دینی محافل میں ان کے تذکرے ہوتے ہیں، ان کے محاسن و کمالات بیان کئے جاتے ہیں، قرآن و حدیث میں ان کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
ان کی پاکی کا خدائے پاک کرتا ہے بیاں
آیۂ تطہیر سے ظاہر ہے شانِ اہلِبیت
ہر دور میں سادات کرام کی محبت و عقیدت کو دلوں میں بٹھانے کی جد و جہد ہوئی، نسبت رسول مقبول ﷺکے حصول اور اس میں استحکام و پائیداری کے لئے عابدین و زاہدین  بھی کوشاں نظر آئے، پارسا بھی، غلام بھی، آقا بھی، بادشاہ بھی، رعایا بھی، استادبھی، شاگرد بھی پیر بھی، مرید بھی،ادنیٰ بھی، اعلیٰ بھی ۔
کیا بات رضا اس چمنستان کرم کی
زہرا ہیں کلی جس میں حسین اور حسن پھول
 در اصل یہی نسبت و قرابت دخول جناں کا سبب ہے، ذریعہ ہے، وسیلہ ہے، رسول اعظم ﷺ کی بارگاہ میں برگزیدگی و تقرب کا مؤثر اور قابل اعتماد واسطہ ہے۔ 
حضرت بیدم شاہ وارثی فرماتے ہیں۔ کہ 
بیدم یہی تو پانچ ہیں مقصود کائنات
خیر النساء حسین و حسن مصطفیٰ علی
امام عشق و محبت سیدی سرکار اعلیٰحضرت رضی اللہ عنہٗ کو اہل بیت و سادات سے بڑی محبت تھی عقیدت تھی، لگاؤ تھا، ان کی جوتیوں کو اپنے سر کا تاج سمجھتے تھے، ان کی دل جوئی کو باعث فخر و ایمان کا لازمہ گردانتے، ان کی محبت کو شفاعت کا ذریعہ تسلیم کرتے تھے۔
نعتیہ کلام کے ساتھ ساتھ حمد، منقبت، رباعی وغیرہا اصناف سخن میں خامہ فرسائی کی اور خوب لکھا، اپنے قصیدۂ سلامیہ کے اندر سیرت رسول، سراپائے رسول کا اس انداز سے نقشہ کھینچا کہ دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔
آبِ تطہیر سے جس میں پودے جمے
اس ریاضِ نَجابَت پہ لاکھوں سلام 
پارہ ہائے صحف غنچہ ہائے قدس
اہل بیت نبوت پہ لاکھوں سلام
کسی کو سید سمجھنے اور اس کی تعظیم کرنے کے لیے ہمیں اپنے ذاتی علم سے اسے سید جاننا ضروری نہیں ،جو لوگ سید کہلائے جاتے ہیں ہم ان کی تعظیم کریں گے ۔ہمیں تحقیقات کی حاجت نہیں ،نہ سیادت کی سند مانگنے کاہم کو حکم دیا گیا ہے اور خواہی نہ خواہی سند دکھانے پر مجبور کرنا اور نہ دکھائیں تو برا کہنا ،مطعون کرنا ہرگز جائز نہیں ۔
(فاضل بریلوی)
سنی سید کی بے توقیری سخت حرام ہے اور اس میں شک نہیں کہ جو سید کی تحقیر بوجہ سیادت کرے وہ مطلقاً کافر ہے۔
(فاضل بریلوی)
حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے اہل بیت اطہار و سادات کرام کی شان والاصفات میں بڑے اچھے انداز و اسلوب میں گلہائے عقیدت پیش کیا، انوکھے لب و لہجے میں انکا ذکر جمیل کیا ارشاد فرماتے ہیں۔
تیری نسل پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا
تو ہے عین نور تیرا سب گھرانہ نور کا
اسی نسل پاک سے نسبت رکھنے والے پیر طریقت رہبر راہ شریعت آفتاب ملت  حضرت الحاج الشاہ سیدآفتاب عالم گوہر قادری واحدی صاحب قبلہ دام ظلہٗ کی ذات والا صفات جو کہ بیک وقت تین تین اداروں کےبانی و سربراہ اعلیٰ ہیں اور الحمدللہ تینوں ادارے اپنے اپنے انداز میں منزل مقصود کی جانب تیزی سے گامزن ہیں جامعہ ام سلمیٰ للبنات و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمی جونئیر ہائی اسکول دریاآباد ضلع بارہ بنکی
حضرت سید صاحب قبلہ بے شمار خوبیوں کے مالک ہیں انہیں خوبیوں میں ایک خوبی یہ بھی ہے کہ حضرت سید صاحب قبلہ ایک عمدہ و کہنہ مشق شاعر ہی نہیں  بلکہ استاذ الشعرأ کی حیثیت حاصل ہے ۔فی البدیہہ اشعار کہنے میں آپ کو مہارت تامہ حاصل ہے ۔حضرت سید صاحب قبلہ فروغ مسلک اعلیٰ حضرت کے لئے ہمیشہ تن من دھن سے پیش پیش رہتے ہیں یہی وجہ ہے کی مخالفین مسلک اعلیٰ حضرت آپ پرطرح طرح سے حملہ آور رہتے ہیں مگر اس مرد آہن پر یا اسکی کوششوں میں ذرہ برابر فرق نہیں آتا نہ ارادے متزلزل ہوتے ہیں اور نہ ہی آپ کے پائے ثبات میں لغزش آتی ہے ۔
بلکہ ہمیشہ کچھ نہ کچھ نیا کرنے کی جد جہد میں مصروف عمل رہتے ہیں ۔ 
حضرت سید صاحب قبلہ کے علماء کرام مفتیان عظام و مشائخین کرام سے جہاں گہرے روابط ہیں وہیں شعرأ اسلام سے جو مراسم ہیں وہ بھی اب پوشیدہ نہیں رہے آپنے ایک گروپ بنا کر شعرائے اسلام کو ایک مصرع طرح 
،،آپ اک دن سیدوں کا آکے جلوہ دیکھئے،، دیکر شعرأ کو کلام پیش کرنے کی دعوت دی آپ کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ہندوستان کے گوشے گوشے سے شعرأ کرام نے طبع آزمائی کی اور سادات کرام کے حضور اپنی والہانہ انداز میں گلہائے  عقیدت و محبت پیش کئے ۔ بات یہیں پر ختم ہوجاتی مگر حضرت سید صاحب کی کرم نوازی یہ ہوئی کہ جملہ شعرأ کے کلام کو ایک کتابی شکل دیکر 
،،سوغات سادات،، کے نام سے موسوم کر کے شائع کیاجس سے شعرأ کرام کی مزید حوصلہ افزائی کے ساتھ ہی سادات کرام کی بارگاہ میں عقیدت و محبت کا ایک حسین گلدستہ پیش کر کےایک ہی مصرع پر سو سے زائد شعرأ کے کلام کو یک جا کر کے ایک تاریخی دستاویز بنانے کا کام بھی کیا ۔
حضرت سید صاحب قبلہ کے کارہائے نمایاں کو اگر رقم کیا جائے تو اسکے لئے دفتر درکار ہے ۔کیونکہ جس طرح جواں مردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مخالفین و حاسدین کی پرواہ کئے بغیر آپ یکے بعدے دیگرے دین و سنیت اور قوم ملت کی فلاح و بہبود کے لئے تعمیر پر تعمیر کرتے گئے وہ آج کسی چشم بینا سے پوشیدہ نہیں ہیں وہ جامعہ ام سلمیٰ کی وسیع وعریض اور جدید طرز کی سہولیات سے لیس اسلامی شہزادیوںکے لئے رہائشی عمارت ہو یا تشنگان علوم نبویہ کی سیرابی کے لئے اسلامی شاہزادگان کے لئے جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم کی فلک بوس عمارت ہو یا پھر دور جدید کی عصری تعلیمات کی ضروریات پوری کرنے والاام سلمیٰ جونئیر ہائی اسکول ہو یا پھر جدید فن تعمیر کا مظاہرہ کرتی ہوئی مسجد فیضان مدینہ بلند و بالا میناریں ہوں ۔آپ کا جذباتی انداز میں کام کرنے کا طریقہ آپ کو ممتاز بنا دیتا ہے ۔اگر کام کرنا ہے پھر کسی کی سننا نہیں جبتک کام پایہ تکمیل تک نہ پہونچ جائے ۔
مولیٰ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ مولیٰ تعالیٰ اپنے حبیب پاک ﷺ کی اہل بیت اطہار کا صدقہ ہم سبھی کو عطاء فرمائے اور حضرت سید صاحب قبلہ کے اس کار خیر کو اپنی بارگاہ میں مقبول فرمائے مجموعہ کلام ،، سوغا ت سادات ،، کو مقبول خاص و عام فرمائے آمین آمین بجاہ سید المرسلین ۔

العبد محمد یونس رضا رفیقی خادم مدرسہ رضویہ رفیقیہ و جامعہ رابعہ للبنات لکھیم پور کھیری یو پی الہند
🌹🌹🌹🌹🌹
*المشتہر*
*آفتاب عالم گوہرقادری واحدی خادم جامعہ ام سلمہ وجامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونیرہائی اسکول دریاآباد بارہ بنکی یوپی مقیم حال دبئ متحدہ عرب امارات*
+971559433086
India 👇
*ہمارے مدارس میں بچوں اور بچیوں کے داخلے کےلئے ان نمبرات پر رابطہ کریں* 👇
8009968910.8009059597 
🌹🌹🌹🌹🌹
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
*ماشاءاللہ یہ طرحی مشاعرہ دریاآباد ہمارے فیس بک پیج سےدو لاکھ تیرہ   ہزار  سے بھی زائد  افراد تک پہونچا آپ بھی لنک کو کلک کریں اور پیج کولائک کریں اور آگے اپنے وہاٹس اپ اور فیس بک کےبڑے بڑے گروہوں میں  شیئر کریں  جزاک اللہ خیر*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے